پانی کی بندش کے بعد اسرائیل کی غزہ پر حملے کی تیاری، بارشیں رکاوٹ بننے لگیں

پانی کی بندش کے بعد اسرائیل کی غزہ پر حملے کی تیاری، بارشیں رکاوٹ بننے لگیں

اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کو شمالی غزہ چھوڑنے کا الٹی میٹم دینے کے بعد متوقع حملے کی تیاری جاری ہے تاہم غزہ میں جاری بارشوں کا سلسلہ ان حملوں میں رکاوٹ کا باعث بن رہا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر سامنے آنے والی ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ غزہ میں رات گئے تیز بارش ہوئی، بارش کا یہ سلسلہ مزید کچھ دن جاری رہنے کا امکان ہے۔ غزہ کے شہریوں کو اس وقت پانی کی بندش کے باعث مشکلات کا سامنا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے ‘دی وال اسٹریٹ جرنل’ کے مطابق اسرائیل کی جانب سے حماس کے عسکریت پسندوں کو فضائی حملوں کا نشانہ بنانے پر غزہ کے رہائشیوں کو انخلا کے احکامات دیے گئے تھے۔

اسرائیلی فوج نے 24 گھنٹے کے اندر تمام 11 لاکھ فلسطینیوں کو شمالی غزہ چھوڑ کر جنوبی غزہ جانے کا الٹی میٹم دیا تھا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق تل ابیب کے متوقع زمینی حملے سے قبل اسرائیلی ٹینک غزہ کی پٹی میں داخل ہوئے اور پھر کچھ دیر بعد واپس چلے گئے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اس وقت بھی اسرائیل نے غزہ کے ساتھ اپنی سرحد کے قریب فوجی، ٹینک اور دیگر سازوسامان جمع کر رکھا ہے، جس کی وجہ سے بڑے پیمانے پر حملے کا امکان ہے۔

شہداء کی تعداد 2600 ہو گئی ، مردہ خانے بھر گئے ، غزہ سے 11 لاکھ فلسطینیوں کا انخلاء

اسرائیلی رہنماؤں کی طرف سے بھی یہ بھی اشارہ دیا گیا ہے کہ حملہ ہونے والا ہے اور وہ کئی دنوں سے لوگوں کو غزہ کے شمالی حصے سے نقل مکانی کرنے کیلئے کہہ رہے ہیں۔

دوسری طرف حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ نے واضح اعلان کیا ہے کہ ایک بھی فلسطینی غزہ نہیں چھوڑے گا، کوئی فلسطینی بھی مصر ہجرت نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ مصر ہمارا مسلم برادر ملک ہے اور مصری ہمارے بھائی ہیں لیکن مصر نقل مکانی کرنا اس مسئلے کا حل نہیں ہے۔


متعلقہ خبریں