مولانا فضل الرحمان نے جنوری میں عام انتخابات کرانے کی مخالفت کر دی


ملتان: جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے جنوری میں عام انتخابات کرانے کی مخالفت کر دی۔

جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جنوری میں ملک کے بالائی علاقوں میں موسم شدید سرد اور برفباری ہو گی جس کی وجہ سے لوگوں کو ووٹ کاسٹ کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے کابینہ اجلاس میں مردم شماری کی منظوری دی تھی اور جب مردم شماری کی منظوری دی ہے تو اس کے مطابق ہی انتخابات ہونے چاہیئیں۔ مجھے سمجھ نہیں آتا یہ کون سے سیاسی جماعتیں ہیں کہ اب فوری انتخابات کا مطالبہ کر رہی ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) حکومت کی کابینہ نے نئی مردم شماری کی بنیاد پر انتخابات کی منظوری دی، جب نئی مردم شماری پر انتخابات ہوں گے تو حلقہ بندیاں بھی نئی ہوں گی، کہیں حلقے ختم ہوں گے اور کہیں نئے بنیں گے اور اس سارے عمل سے شیڈول تبدیل ہو گا۔

یہ بھی پڑھیں: عثمان ڈار اور صداقت عباسی کےبیانات ہمارےلیےلمحہ فکریہ ہیں، علی محمد خان

دوسری جانب پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ ہم نے کابینہ اجلاس میں بھی عام انتخابات 90 روز میں کرانے کی بات کی تھی اور آئین کا تقاضا بھی ہے کہ 90 دن کے اندر انتخابات ہوں۔

انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان بتائیں کہ انہوں نے کس کے اشارے پر لانگ مارچ کیا تھا اور کس کے اشارے پر ختم کیا۔ وہ قوم کو سچ سچ بتائیں کہ کس قیمت پر ایل ایف او کو آئین سے نتھی کیا تھا۔


متعلقہ خبریں