1979 سے اب تک پاکستان ٹیم کا ورلڈکپ سفر کب کہاں تمام ہوا؟


انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے زیرِ اہتمام 1975 سے 2019 تک کھیلے گئے ون ڈے ورلڈکپ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی کارکردگی ملی جلی رہی، کبھی قومی ٹیم نے کم توقعات کے باوجود حیران کُن کارکردگی دکھائی تو کبھی گروپ اسٹیج کے مرحلے سے ہی آگے نہ بڑھ سکی۔

1975 میں آئی سی سی ون ڈے ورلڈکپ کا پہلا ایڈیشن انگلینڈ کی میزبانی میں کھیلا گیا جس میں ویسٹ انڈیز نے ورلڈکپ ٹرافی اٹھا کر تاریخ رقم کی۔ قومی ٹیم اس پہلے ایڈیشن میں مایوس کُن کارکردگی کے باعث سیمی فائنل تک رسائی حاصل نہ کرسکی۔

انگلینڈ میں ہی کھیلے گئے 1979 کے آئی سی سی ورلڈکپ میں ایک مرتبہ پھر ویسٹ انڈیز انگلینڈ کو فائنل میں ہرا کر فاتح بنی۔ پاکستانی ٹیم اس ورلڈکپ میں شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے آصف اقبال کی قیادت میں سیمی فائنل تک پہنچی۔

1999 سے اب تک ورلڈکپ جیتنے والی ٹیمیں رینکنگز میں پہلے یا دوسرے نمبر پر تھیں

1983 اور 1987 کا آئی سی سی ورلڈکپ بھی پاکستان کیلئے بہترین رہا جب لگاتار تیسری مرتبہ قومی ٹیم نے سیمی فائنل تک رسائی حاصل کی۔ عمران خان کی کپتانی میں ہی دونوں ایڈیشن میں پاکستان کو یہ کامیابی حاصل ہوئی۔

مسلسل تین مرتبہ سیمی فائنلسٹ ٹیم بننے کے بعد 1992 میں شائقین نے قومی ٹیم سے کافی امیدیں باندھیں۔ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی میزبانی میں کھیلے جانے والے ورلڈکپ کے پانچویں ایڈیشن میں بالآخر عمران خان کی کپتانی میں ہی پاکستان فاتح قرار پایا۔

1996 کے ورلڈکپ میں قومی ٹیم کی کپتانی وسیم اکرم کو سونپی گئی، اس سال پاکستان کوارٹر فائنل تک ہی پہنچ سکا۔ تاہم 1975 سے لگاتار گروپ اسٹیج میں ہی باہر ہوجانے والی سری لنکن ٹیم نے ٹرافی اٹھا کر دنیائے کرکٹ کو حیران کردیا۔

1999 کے ورلڈکپ میں پاکستان کو عبد الرزاق، شاہد آفریدی اور شعیب اختر کی شکل میں مستقبل کے بہترین کرکٹرز ملے۔ وسیم اکرم کی ہی کپتانی میں قومی ٹیم اس ایڈیشن میں فائنل تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی۔ فائنل میں آسٹریلیا نے یک طرفہ میچ میں پاکستان کو شکست دے کر ٹرافی اٹھائی تھی۔

2003 میں یہی پاکستان ٹیم لڑکھڑائی تو وقار یونس کی کپتانی میں گروپ اسٹیچ کے مرحلے سے آگے نہ جاسکی۔ 2007 میں پھر قومی ٹیم کی کارکردگی نے شائقین کو مایوس کیا۔ انضمام الحق کی قیادت میں پاکستان گروپ اسٹیج سے ہی باہر ہوگیا۔

بطور کپتان ورلڈکپ میں جارہا ہوں، کوشش ہوگی کہ ٹرافی لے کر آئیں، بابر اعظم

2011 میں بھارت کی میزبانی میں کھیلے گئے ورلڈکپ کے 10 ویں ایڈیشن میں پاکستان ایک مرتبہ پھر سیمی فائنل تک پہنچا۔ بھارتی شہر موہالی میں کھیلے گئے سیمی فائنل میں ظہیر خان کی گیند پر مصباح الحق کا آؤٹ ہونا آج بھی شائقین کرکٹ کے دلوں میں زندہ ہے، بھارت 2011 ورلڈکپ کا فاتح قرار پایا۔

2015 میں ورلڈکپ کا میدان آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں سجا تو کئی نئے چہرے پاکستانی ٹیم کا حصہ بنے۔ مصباح الحق کی کپتانی میں ٹیم کوارٹر فائنل تک ہی پہنچ سکی۔

2019 میں کھیلے گئے 12 ویں ایڈیشن میں قیادت سرفراز احمد کو سونپی گئی جس میں بابر اعظم، شاہین شاہ آفریدی، محمد عامر، امام الحق اور حسن علی جیسے کھلاڑی ٹیم کا حصہ بنے۔ اس سال بھی ٹیم کی کارکردگی کچھ خاص نہ رہی اور پاکستان گروپ اسٹیج سے ہی باہر ہوگیا۔


متعلقہ خبریں