بلوچستان میں 15خواتین لیکچرارز کی بھرتیاں جعلی قرار


کوئٹہ: محکمہ ہائیر ایجوکیشن اینڈ کالجز بلوچستان میں 15 خواتین لیکچررز کی بھرتیاں جعلی قرار دے دی گئیں۔

بلوچستان پبلک سروس کمیشن نے لیکچررز کی جعلی بھرتیوں سے متعلق رپورٹ جمع کرا دی۔ ذرائع محکمہ تعلیم کے مطابق بھرتیاں پبلک سروس کمیشن کی جعلی پریس ریلیز کے ذریعے کی گئیں تھیں۔

جعلی پریس ریلیز کی بنیاد پر 15 خواتین لیکچرارز کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری ہوا اور یہ تعیناتیاں اسلامیات، سوشیالوجی، کامرس کے مضامین کے لیے کی گئی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: 2024ء کی بہترین جامعات میں پاکستان کی 15 یونیورسٹیاں شامل

ذرائع کے مطابق بھرتیوں میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کے لیے معاملہ محکمہ اینٹی کرپشن کے حوالے کر دیا گیا تھا اور تاحال 13 خواتین لیکچرارز نے جوائننگ نہیں دی۔

ایک سال کے دوران سرکاری خزانے سے 16 لاکھ 6 ہزار 199 روپے تنخواہ وصول کی گئی اور اینٹی کرپشن نے مقدمے کے اندراج کے بعد تفتیش کے دائرے کو وسیع کر دیا۔ اس مقدمے کے حوالے سے مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔


متعلقہ خبریں