پیپلز پارٹی نے نیب ختم نہ کرکے غلطی کی، ندیم افضل چن کا اعتراف

8 فروری کو سارے جعلی سروے ٹکے میں بھی نہیں بکیں گے

فوٹو: ہم نیوز


پیپلز پارٹی کے رہنما ندیم افضل چن نے اعتراف کیا ہے کہ نیب کو ختم نہ کرکے پیپلز پارٹی نے غلطی کی، اسے اب ختم ہو جانا چاہیے۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کے دوران ندیم افضل چن کا کہنا تھا کہ نیب کو میں احتساب کا نہیں بلکہ سیاسی انجینئرنگ کا ادارہ سمجھتا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کو اتحاد کے ساتھ مل کر جتنا رگڑا لگا ہے، وہ تو وکٹم رہی ہے، میں تو آج بھی ووٹ کو عزت دو کے بیانیے کے ساتھ کھڑا ہوں۔

پی پی رہنما نے مزید کہا کہ ووٹ کو عزت دو کا مطلب فری اینڈ فیئر الیکشن ہیں، مریم نواز کا اپنا چچا اس بیانیے سے بھاگ رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ مار کھانے کے وقت ہم آپ کے ساتھ ہوں اور جب حلوہ پک جائے تو آپ اکیلے کھا جائیں، میں سمجھتا ہوں کہ ن لیگ اس وقت حکومت میں ہے۔

نیب ترامیم سے فائدہ اٹھانے والوں میں 7سابق وزرائے اعظم شامل

ندیم افضل چن نے یہ بھی کہا کہ کسی کو الیکشن لڑنے سے کیوں روکا جائے؟ چاہے وہ کسی بھی جماعت کا ہو، پنجاب میں استحکام پاکستان پارٹی مسلم لیگ ن نے بنائی ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ پٹواری سے سیکرٹری خزانہ تک آپ کو حکومت میں ن ہی ن نظر آئے گی، آئین میں جتنی شقیں ن لیگ کے فائدے میں ہیں، اب تک موجود ہیں۔

پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ اگر ہمیں سسٹم ٹھیک کرنا ہے تو پھر مخالفین کو ہتھکڑی نہیں لگانی چاہیے، انتقام کی سیاست ختم کرنی ہے تو سیاستدانوں کو ساتھ بیٹھنا پڑے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف، جونیجو کے جہاز سے اتر کر سیدھا نگراں وزیراعلی بنے تھے، کوشش، دعا اور خواہش ہے کہ الیکشن جنوری فروری تک ہوں لیکن یقین نہیں۔
ندیم افضل چن کا کہنا تھا کہ نیب کو ختم ہوجانا چاہیے ہم نے ختم نہ کرکے غلطی کی، ڈیم فنڈز سے متعلق بھی کیس آئے گا۔


متعلقہ خبریں