15 مہینوں میں ہونے والے فیصلوں کی ذمہ داری ہمیں قبول کرنی ہے، خرم دستگیر

Khurram Dastagir

اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر خرم دستگیر نے کہا ہے کہ جو بھی فیصلے ان 15 مہینوں میں ہوئے اس کی ذمہ داری ہمیں قبول کرنی ہے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما خرم دستگیر نے ہم نیوز کے پروگرام “پاکستان ٹونائٹ” میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم کی اتحادی حکومت میں 15 جماعتیں شامل تھیں اور ان 15 جماعتوں نے شہباز شریف کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ جو بھی فیصلے ان 15 مہینوں میں ہوئے اس کی ذمہ داری ہمیں قبول کرنی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن انتخابات کے لیے تیار ہے اور آئین کا ایک حصہ 90 دن میں انتخابات کا کہتا تو دوسرا حصہ مردم شماری کا بھی کہتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ڈاکٹر عارف علوی کے 5 سالہ عہدہ صدارت کی مدت ختم

چینی کے معاملے پر بات کرتے ہوئے خرم دستگیر نے کہا کہ چینی کے معاملات پر ہونے والے فیصلے میں ہم سب اس کا حصہ ہیں اور انتخابات کے فیصلے کی طرح چینی سے متعلق فیصلے کی ذمہ داری بھی پیپلز پارٹی کو اٹھانی چاہیئے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں انتخابات تاخیر یا وقت پر ہونے کی ذمہ داری سے متعلق بحث نہیں کرنی چاہیئے اور ماضی کی بحث میں مزید نہیں الجھنا چاہیئے۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ دیکھ کر انتہائی افسوس ہوا۔


متعلقہ خبریں