صنعت چل پڑے تو ڈالر 250 کا بھی ہوسکتا ہے، گوہر اعجاز


نگراں وزیر تجارت گوہر اعجاز کا کہنا ہے کہ ملکی ایکسپورٹ کی صنعت چل پڑے تو ڈالر 250 کا بھی ہوسکتا ہے۔

نگراں وزیر تجارت گوہر اعجاز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معیشت کی بہتری کے لیے برآمدات وقت کی ضرورت ہے، ملک میں مہنگائی کی بڑی وجہ سپلائی چین کا متاثر ہونا ہے۔

انہوں نے کہا کہ برآمدات کو بڑھا کر عوام کو روزگار کے مواقع فراہم کیے جاسکتے ہیں، صنعتوں کو دوبارہ بحال کرنے کے لیے خصوصی اقدامات کیے جائیں گے۔

گوہر اعجاز نے کہا کہ صنعتوں کی بحالی سے برآمدات کو بھی فروغ حاصل ہوگا، صنعتوں کی بحالی سے روزگار کے مواقع بڑھیں گے۔

وزیر تجارت نے کہا کہ اسمگلنگ سے ملکی معیشت کو بہت نقصان پہنچتا ہے، گزشتہ حکومتی دور میں برآمدات کم ہوئیں، درآمدات 78 ارب ڈالر سے 55 ارب ڈالر تک آئیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے صنتوں اور معیشت کو دوبارہ بحال کرنا ہے، صنعتیں بحال ہوں گی تو معیشت کا پہیہ بھی چل پڑے گا، ملک میں چینی کے وافر ذخائر موجود ہیں۔

اس موقع پر نگران وزیر اطلاعات مرتضی سولنگی نے کہا کہ ملک میں ڈالر اسمگلنگ، چینی اور پیٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ پر بات ہوئی، عالمی معاہدوں کو جاری رکھیں گے، جن معاہدوں سے نقصان ہو رہا ہے اس پر بات ہوئی ۔

انہوں نے کہا کہ اسمگلنگ کی روک تھام پر کام کیا جا رہا ہے، ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے اقدامات کیے جا رہے ہیں ، حکومتی اخراجات کو کم کرنے کے لیے عملی اقدامات کیے جا رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں ۔

نگراں وزیر خزانہ شمشاد اختر نے کہا کہ تمام نگراں وزرا ایک ٹیم بن کر کام کر رہے ہیں ، بطور ٹیم کام کریں گے، تمام معاشی شعبے مل کر کام کریں گے، کابینہ کی کمیٹیاں فعال ہوگئی ہیں

۔ ڈاکٹر شمشاد اختر نے مزید کہا کہ ہم سب ملکی معیشت کی ترقی کے لیے مخلصانہ کوشش کر رہے ہیں ، ملکی معیشت کی ترقی کے لیے مختلف امور کا جائزہ لے رہے ہیں ، معیشت کی بحالی کے لیے اصلاحات ناگزیر ہیں ۔


متعلقہ خبریں