قیمتیں گرنے کا ڈر، ایکسچینج کمپنیوں نے ڈالر اسٹیٹ بینک کو جمع کروانا شروع کردیے

زرمبادلہ

ایکسچینج کمپنیوں کی جانب سے ڈالر اسٹیٹ بینک کو جمع کروانے کا عمل شروع کردیا گیا، ڈالر مزید گرنے کے ڈر سے ایکسچینج کمپنیاں ڈالر کے ذخائر کم کرنے لگیں۔

اسٹیٹ بینک کے ذرائع کے مطابق ڈالر کی قدر بڑھنے کے سبب ایکسچینج کمپنیاں ڈالر ہولڈ کررہی تھیں۔ ایکسچینج کمپنیاں اوپن مارکیٹ میں ڈالر 305 روپے کے حساب سے خرید رہی ہیں۔

ڈالر کو دوسرے روز بھی جھٹکا ، 1.98 روپے سستا ، 305 کا ہو گیا

ذرائع کا کہنا ہے کہ بلیک مارکیٹ کے خلاف سخت کارروائی مزید تیز کرنے سے ڈالر کی قدر میں مزید کمی آئے گی۔ ڈالر مزید مہنگا ہونے کے منتظر ایکسپورٹرز کو بھی دھچکا لگا ہے۔

ذرائع کے مطابق ایکسپورٹرز اپنا مال بیرون ممالک فروخت کرکے مہنگا ہونے کے انتظار میں ڈالرز پاکستان نہیں لارہے تھے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز یہ خبر سامنے آئی تھی کہ اسٹیٹ بینک نے بینکوں کو ایکسچینج کمپنیاں بنانے کی اجازت دے دی ہے۔ مرکزی بینک نے ایکسچینج کمپنیوں کیلئے کم از کم سرمائے کی شرط 20 کروڑ سے بڑھا کر 50 کروڑ روپے کر دی ہے۔

اوپن مارکیٹ میں کوئی ڈالر خریدنے والا نہیں،کامران خان

اعلامیہ کے مطابق اسٹیٹ بینک نے ایکسچینج کمپنیوں کے شعبے میں بنیادی اسٹرکچرل اصلاحات متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان اصلاحات میں یہ بات شامل ہے کہ زرِ مبادلہ کا کاروبار کرنے والے صفِ اول کے بینک عوام کی زرِ مبادلہ کی جائز ضروریات کو پورا کرنے کیلئے اپنی ملکیت میں ایکسچینج کمپنیاں بنا سکیں گے۔


متعلقہ خبریں