سپریم کورٹ کا کراچی سے اشتہاری دیواریں گرانے کا حکم

سپریم کورٹ کا تہرے قتل کے ملزم غلام مرتضیٰ چانڈیو کو گرفتار کرنے کا حکم

کراچی: سپریم کورٹ نے دس روز میں کراچی کی اہم سڑکوں پر لگی اشتہاری دیواریں گرا کر رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے کر آئندہ اشتہاری مقاصد کے لیے دیواریں قائم کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری ميں چيف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں لارجر بینچ نے شہر میں اشتہاری دیواریں بنانے سے متعلق کیس کی ساعت کی، چیف جسٹس کو آگاہ کیا گیا کہ یہ اشتہارات زیادہ تر کنٹونمنٹ بورڈ کی حدود میں لگے ہوئے ہیں جس پر چیف جسٹس نے کنٹونمنٹ بورڈ کے ذمہ داروں کو طلب کرلیا۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ بتایا جائے یہ دیواریں کس نے بنائی ہیں، ایف ٹی سی بلڈنگ کے سامنے دیوار بنا کر شہر کی خوبصورتی کو ختم کردیا گیا ہے۔

سی ای او کراچی کنٹونمنٹ بورڈ نے کہا کہ اشتہار کمپنیوں کو نوٹس جاری کردیا گیا ہے تاہم بعض دیواریں دفاعی مقاصد کے لیے بنائی گئی ہیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ نوٹس سے کچھ نہیں ہوگا، تمام ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے، چیف جسٹس نے شہر میں تمام اشتہاری دیواروں کو منہدم کرکے دس روز میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

2014 میں سپریم کورٹ نے بل بورڈ کیس میں شہر سے بل بورڈز اور ہورڈنگز کو ہٹانے کا حکم دیا تھا جس پر عمل بھی ہوا اور شہر سے بل بورڈزکو ہٹایا بھی گیا تھا تاہم اب ان کی جگہ اشتہاری دیواروں نے لے لی ہے۔


متعلقہ خبریں