بجلی کے بھاری بل،مرکزی تنظیم تاجران کاملک گیر یوم احتجاج کا اعلان


بجلی کے بلوں میں ہوشربا اضافے اور بھاری ٹیکسز کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ بدستور جاری ہے، مظاہرین کی جانب سے احتجاج کے دوران بجلی کے بل نذر آتش کئے گئے، بل نہ بھرو تحریک میں بھی تیزی آ گئی، مرکزی انجمن تاجران نے کل منگل کے روز ملک گیر یوم احتجاج کا اعلان کر دیا۔

اتوار کے روز بھی عام شہریوں اور تاجر وں کی جانب سے بجلی کے بھاری بلوں کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری رہا جس میں خواتین اور بچوں نے بھی شرکت کی۔ لاہور میں بجلی بلوں میں اضافے کے خلاف شاہدرہ کے رہائشیوں نے احتجاج کیا، مظاہرین نے بجلی کے بل جلائے اور مہنگی بجلی کے خلاف نعرے لگائے۔

ریلوے وائرس کالونی سمیت دیگر مقامات پر بھی احتجاج کیا گیا،نوشہرہ میں احتجاج کے دوران مظاہرین نے مردان نوشہرہ جی ٹی روڈ ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کر دی، بجلی بلوں کے خلاف تاجران نے تجارتی مراکز اور دکانیں بند رکھیں، مشتعل مظاہرین نے پیسکو اور حکومت کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔

ڈیڑھ سال میں بجلی کی قیمتوں میں 50 سے 80 فیصد اضافہ ہوا

فیصل آباد میں بجلی کے بلوں کے خلاف شہریوں نے شیخوپورہ روڈ پر احتجاج کرتے ہوئے روڈ کو بلاک کر دیا، عوام نے بجلی کے بلوں میں کمی کا مطالبہ کرتے ہوئے فیسکو کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

بہاولپور میں بھی شہریوں نے اضافی بلوں کے خلاف ایل پی روڈ سندھ اور پنجاب کو ملانے والی قومی شاہراہ بلاک کردی جس کے باعث مین کراچی ہائی وی پر گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں، مظاہرین نے حکومت اور بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

بجلی کے بھاری بھرکم بلوں کے خلاف ملتان میں صارفین نے بلال چوک پر احتجاج ریکارڈ کروایا، مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھا کر مپیکو کے خلاف شدید نعرہ بازی کی اور ٹائر جلا کر چوک کو چاروں طرف سے بلاک کرکے بجلی کے بل جلا دئیے۔

صادق آبادمہنگی بجلی اور ٹیکسز کی بھرمار کے خلاف تاجر تنظیموں نے احتجاجی ریلی نکالی، ریلی موبائل مارکیٹ سے پریس کلب تک نکالی گئی جس کے شرکاء کا کہنا تھاکہ کمرشل بلز تو ایک طرف گھریلو بل ادا کرنا بھی ممکن نہیں رہا۔

بجلی کے بلوں میں ظالمانہ ٹیکسوں اور بڑھتی قیمتوں کے خلاف حجرہ شاہ مقیم کے عوام نے بھرپور احتجاج کیا، مظاہرین شہریوں نے بجلی کے بل نذر آتش کئے اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔

دیپالپور میں بھی شہریوں نے دوران احتجاج بجلی کے بل نذر آتش کئے اور مطالبہ کیا کہ حکومت بجلی کی قیمتوں میں اضافہ فی الفور واپس لے اور شہریوں کا معاشی قتل عام بند کرے۔

بجلی بل، ملک کے مختلف شہرو ں میں عوام سڑکوں پر نکل آئی، بل جلا دیے

اوکاڑہ کے علاقہ بنگلہ گوگیرہ میں بجلی کے بلوں میں ظالمانہ ٹیکس کے خلاف عوام نے بھرپور احتجاجی مظاہرہ کیا، احتجاج میں مظاہرین نے بجلی کے بل بھی نذر آتش کئے، مظاہرین نے فیصل آباد روڈ کو بھی بلاک رکھا جس سے گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔

قصورمیں کوٹ مراد خان میں بھی عوام نے بجلی کے بھاری بلوں کے خلاف ٹائر جلا کر روڈ کو بلاک کر دیا۔ اس موقع پر مظاہرین نے بجلی کے بل نہ بھرنے کا اعلان کر دیا۔مالاکنڈمیں بھی مظاہرین نے بجلی کے بلوں کے خلاف سخاکوٹ میں احتجاجی مظاہرہ کیا، سخاکوٹ بازار میں مشتعل مظاہرین نے روڈ بلاک کر دیا جبکہ اس موقع پر مظاہرین نے بجلی بلز ادا نہ کرنے کا اعلان بھی کیا۔

سرگودھا، کمالیہ، چونیاں اور رحیم یار خان میں بھی احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔بجلی کی قیمتوں اور ٹیکسز میں بے تحاشہ اضافہ کے خلاف نارووال کے قصبہ خان خاصہ میں عوام سڑکوں پر نکل آئے اورحکومت کے خلاف شدید نعرے بازی۔مظاہرین نے احتجاجاًبجلی کے بل جلا دئیے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ کبھی پٹرول مہنگا تو کبھی بجلی،بچوں کو روٹی کھلانا مشکل ہو چکا ہے۔

مرکزی تنظیم تاجران پاکستان نے بجلی بلوں میں اضافے کو ظالمانہ قرار دیتے ہوئے 29 اگست کو ملک گیر یوم احتجاج کا اعلان کر دیا۔تنظیم کے صدر کاشف چوہدری نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ تاجروں کیلئے کاروبار جاری رکھنا ممکن نہیں رہا،ملک کا ہر شہری ڈیفالٹ کر چکا،حالات سول نافرمانی کا اشارہ دے رہے ہیں۔

کاشف چوہدری کا کہنا تھاکہ پٹرولیم مصنوعات کے بعد بجلی کیقیمت بھی کئی گنا بڑھا دی گئی، ڈیڑھ کروڑ چھوٹے تاجر بجلی کے بلز نہیں دے پا رہے،نگران حکومت بجلی اورپٹرول کی قیمتوں میں اضافہ واپس لے۔انہوں نے مزید کہا کہ بجلی بلز پر 13 قسم کے مختلف ٹیکسز عائد ہیں،29 اگست کو تاجر برادری ملک گیر یوم احتجاج منائے گی، مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو2ستمبرکو ملک گیر شٹرڈاؤن ہوگا۔


متعلقہ خبریں