سستے بازار کی امید بھی ختم، مہنگائی ملکی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

Inflation

ڈالر اور پیٹرول کی مسلسل اونچی اڑان اور کرایوں میں اضافے کے باعث مہنگائی ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، اتوار، جمعہ اور سستے بازاروں میں بھی مہنگائی کا طوفان برپا ہے جس نے عوام کی چیخیں نکال دی ہیں۔

گھریلو استعمال کی اشیاء کی قیمتوں میں 30 سے 40 فیصد اضافے کے بعد سستے بازار کی امیدیں بھی ختم ہوگئیں۔ سفید چنا 430 روپے کلو، دال ماش 540، دال چنا 310، چاول 450، چینی 170ِ، آٹا 170 اور چکی آٹا 175 میں فروخت ہورہا ہے۔

مہنگائی کو اسی سطح پر واپس لائیں گے جہاں نوازشریف چھوڑ کر گئے تھے، شہباز شریف

قیمتوں کی بات کی جائے تو اوپن مارکیٹ میں بیسن 250 روپے کلو، گھی 500 روپے، آئل 600 روپے، بیف بڑا گوشت 1100 روپے، مٹن چھوٹا گوشت 2200 روپے کلو، دودھ 220 روپے لیٹر اور دھی کی قیمت 230 روپے کلو تک جاپہنچی ہے۔

پھلوں میں سیب 200 سے 300 روپے کلو، کیلا 120 سے 150 روپے درجن، میٹھے 200 روپے درجن، آڑو 250 سے 300 روپے کلو، آم 200 سے 300 روپے کلو، خوبانی 200 سے 300 روپے کلو، امرود 150 سے 200 روپے کلو میں دستیاب ہے۔

پاکستان میں مہنگائی مزید بڑھے گی ، بلوم برگ

سبزیوں کی بات کی جائے تو آلو 115 روپے کلو، پیاز 100 روپے کلو، ٹماٹر 120 روپے کلو، لہسن 600 سے 650 روپے، ادرک 1150 سے 1200 روپے کلو، سبز مرچ 80 سے 90 روپے کلو، شملہ مرچ 200 روپے، لیموں 230 روپے کلو، کھیرا 120 روپے کلو، دھنیا 100 روپے گڈی فروخت کی جارہی ہے۔

دیگر اشیائے خوردونوش کی بات کی جائے تو روٹی 30 روپے، پراٹھہ 60 روپے، چائے کا کپ 50 روپے، چکن زندہ 420 روپے، چکن گوشت 640 روپے، انڈے 298 روپے درجن فروخت ہورہے ہیں۔


متعلقہ خبریں