بھارت، مودی کیخلاف تحریک عدم اعتماد، بحث کا آغاز، وزیراعظم پر سوالات کی بوچھاڑ

مودی عدم اعتماد

نئی دہلی: بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کے خلاف پیش کردہ تحریک عدم اعتماد پر لوک سبھا میں بحث کے آغاز پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کہتے ہیں کہ یہ عدم اعتماد کا ووٹ نہیں ہے، یہ اپوزیشن پر اعتماد کا ووٹ ہے۔ وہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ ان کی حمایت کون کرتا ہے؟

بھارت، منی پور نسلی فسادات پر مودی حکومت کیخلاف تحریک عدم اعتماد

مؤقر امریکی و برطانوی نشریاتی ادارں اور بھارتی اخبارات کے مطابق نشی کانت دوبے نے لوک سبھا میں خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن رہنما سونیا گاندھی پر کڑی نکتہ چینی کی اور کہا کہ وہ روایتی بھارتی خاتون کی طرح اپنے بیٹے (راہول گاندھی) کو سیٹ کرنا چاہتی ہیں اور خواہش مند ہیں کہ داماد (پریانکا گاندھی کے خاوند) کا بھی خیال رکھ سکیں۔

واضح رہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت کو شمال مشرقی ریاست منی پور میں جاری نسلی فسادات کے حوالے سے خاموشی اختیار کرنے پر حزب اختلاف کی جانب سے تحریک عدم اعتماد کا سامنا ہے۔

اپوزیشن جماعتوں کے سیاسی اتحاد انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس نے گذشتہ ماہ جولائی میں نریندر مودی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی تھی جس پر آج منگل سے بحث کا آغاز ہوا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق قبل ازیں کانگریس کے رکن پارلیمنٹ گورو گوگوئی نے لوک سبھا میں عدم اعتماد پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن یہ تحریک منی پور کے لیے لائی ہے، اگر منی پور جل رہا ہے تو انڈیا جل رہا ہے۔

گورو گوگوئی نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد میں وزیراعظم نریندر مودی سے تین سوالات کیے ہیں، اول وہ آج تک منی پور کیوں نہیں گئے؟ دوئم، اس مسئلے کو حل کرنے میں انہیں تقریباً 80 دن کیوں لگے؟ اور سوئم، مودی نے منی پور کے وزیر اعلیٰ کو اب تک کیوں نہیں ہٹایا؟

ریاست منی پور کے علیحدگی پسند رہنماؤں کا بھارت سے آزادی کا اعلان

میڈیا رپورٹ کے مطابق پیش کردہ عدم اعتماد پر بحث جمعرات 10 اگست تک جاری رہنے کا امکان ہے، یہ بحث 16 گھنٹے تک جاری رہے گی اور اس میں 15 مقررین حصہ لیں گے۔

رپورٹ کے مطابق پارلیمنٹ میں تحریک عدم اعتماد سے قبل بی جے پی کی پارلیمانی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ انڈیا بلاک کی طرف سے پیش کی گئی تحریک صرف ان کے لیے ایک پروگرام ہے لیکن ہمارے لیے یہ ایک موقع ہے۔

نریندر مودی نے کہا کہ حکمراں این ڈی اے کا انڈیا کو بدعنوانی اور خاندانی سیاست سے پاک رکھنے کا ایک ہی نعرہ رہا ہے جب کہ اپوزیشن اتحاد باہمی عدم اعتماد سے بھی دوچار ہے۔

واضح رہے کہ بھارتی علاقے منی پور میں گزشتہ دو ماہ سے جاری نسلی فسادات کے دوران درجنوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں، سینکڑوں زخمی ہیں، ہزاروں بے گھر ہیں اور تسلسل کے ساتھ اقلیتی آبادی کو بہیمانہ طریقے سے تشدد کا نشانہ بنانے کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

بھارت نے پولیس افسران کو اردو پڑھنا اور لکھنا سکھانا شروع کر دی

یاد رہے کہ منی پور ہی میں گزشتہ دنوں اقلیتی آبادی سے تعلق رکھنے والی دو خواتین کو انسانیت سوز تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں پورے گاؤں میں برہنہ کر کے بھی گھمایا گیا تھا جس کی ویڈیو بنا کر وائرل بھی کی گئی تھی جس سے انسانیت کا سر شرم سے جھک گیا تھا۔


متعلقہ خبریں