مظفرآباد میں لینڈ سلائیڈنگ، دریائے جہلم کا بہاؤ رُکنے کا خطرہ پیدا ہو گیا


مظفرآباد کے نواحی گاؤں میں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے تقریباً 12 کے قریب مکانات تباہ ہو گئے۔

یہ واقعہ یکم اگست کو پیش آیا جس کے بعد ضلعی انتظامیہ اور مقامی رضاکاروں نے متاثرین کی مدد کر کے ان کا قیمتی سامان محفوظ مقام پر منتقل کیا۔

محکمہ موسمیات کی آئندہ 6 دن کے موسم کی پیش گوئی

یہ گاؤں مظفرآباد شہر سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر راولپنڈی سے مظفرآباد جانے والی مرکزی شاہراہ کے سامنے دریائے جہلم کے کنارے پر واقع ہے۔

گاؤں کے اوپر پہاڑ میں ایک طرف کچھ عرصہ قبل دراڑ سامنے آئی تھی جہاں زمین آہستہ آہستہ نیچے دریا کی جانب سرکنا شروع ہو گئی تھی۔

انضمام الحق ایک بار پھر پاکستان کرکٹ ٹیم کےچیف سلیکٹر مقرر

جولائی کے آخری ہفتے میں کے آخری دو دنوں میں جب یہ خطرہ بڑھ گیا تو وہاں کے مقامی افراد اپنے مدد آپ کے تحت گھروں کا سامان منتقل کرنا شروع کر دیا، وہ اپنا سامانا منتقل کر ہی رہے تھے کہ 1 اگست کی شام لینڈ سلائیڈنگ میں تیزی سے نیچے آئی اور وہاں کے رہنے والوں کے سامنے ان کے گھر ملبے کے نیچے دب گئے۔

رپورٹ کے مطابق اس واقعے میں جانی نقصان نہیں ہوالیکن 12 خاندانوں سے ان کے گھر کی چھت چلی گئی اور وہ اپنے زندگی کھلے آسمان کے تلے گزارنے پر مجبور ہو گئے ۔

اگر آپ موبائل فون کے یہ دو ماڈل استعمال کر رہے ہیں تو ستمبر سے پہلے تبدیل کر لیں

بتایا گیا کہ ’لینڈ سلائیڈ اوپر سے لے کر نیچے دریا تک 500 میٹر طویل ہے۔ متاثرہ علاقے کی لمبائی 360 میٹر اور چوڑائی 200 میٹر ہے۔

اردو نیوز کے مطابق یہ ماہرین کے مطابق ’لینڈسلائیڈ مسلسل متحرک ہے جس مقامی آبادی اور انفراسٹرکچر کے لیے خطرے کا باعث ہے، اگر لینڈ سلائیڈ اسی رفتار سے متحرک رہی تو نیچے دریائے جہلم کے بہاؤ میں بھی رکاوٹ آ سکتی ہے جس سے ملک کے زیریں علاقوں میں سیلاب آنے کا خطرہ بھی ہے۔

ماہرین نے اس علاقے کو ”ہائی رسک زون” قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مقامی آبادی کا فوری طور پر انخلاء ضروری ہے۔


متعلقہ خبریں