پاکستان بھارتی چاول کے خریداروں کو اپنی جانب متوجہ کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے، بھارت کی جانب سے ملک میں چاول کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر قابو پانے کے لئے چاول کی برآمد پر پابندی لگا دی گئی ہے۔
جس کے بعد پاکستان نے بھارتی چاول کے خریداروں کو اپنی جانب متوجہ کرنے کی پالیسی پر عمل شروع کردیا ہے، اس مقصد کے لئے رواں سیزن میں پاکستان کی جانب سے چاول کی کاشت میں 6 فیصد کا اضافہ کیا جائے گا۔
تاہم ذخیرہ اندوزوں اور منافع خوروں کی جانب سے چاول کی ذخیرہ اندوزی کی وجہ سے اس کا خمیازہ پاکستانی قوم کو بھگتنا پڑ رہا ہے، چاول کی قیمتوں میں 30 فیصد تک کا اضافہ ہوگیا ہے۔
عالمی منڈی میں چاول کی شدید قلت پاکستانی چاول کی مانگ بڑھ گئی
ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران پاکستان نے 2.15 ارب ڈالر مالیت کا 3.72 ملین ٹن چاول برآمد کیا تھا، مالی سال 2021-22 کے مقابلے میں یہ برآمدات حجم کے اعتبار سے 25 فیصد ڈالر کے اعتبار سے 14.5فیصد کم رہی تھی،اس کمی کی اہم وجہ سیلاب سے فصلوں کی تباہی تھی۔
اس بارے میں رائس ایکسپورٹرزایسوسی ایشن کے سابق سینئر وائس چیئرمین انور میاں نور کا کہنا ہے کہ گزشتہ سیزن کا اسٹاک مقامی مارکیٹوں میں ختم ہوچکا ہے، تھوڑا بہت کسی گودام میں موجود ہوسکتا ہے، دو ہفتوں بعد چاول کی کاشت شروع ہونے والی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ممکن نہیں ہے کہ تاجر زیادہ منافع کمانے کے لئے چاول کو زیادہ سے زیادہ برآمد کریں اور مقامی مارکیٹ میں چاول مہنگا نہ ہو، چاول کی قیمتوں اور برآمد کو ریگولیٹ کرنے کے لئے حکومت کو حرکت میں آنا ہوگا۔