روم: اٹلی میں تارکین وطن کی دو کشتیاں ڈوبنے سے دو افراد ہلاک ہو گئے ہیں جب کہ 30 سے زائد لاپتہ ہیں، امدادی اداروں کے رضاکاروں نے بروقت کاررائی کرتے ہوئے 57 افراد کو بچا لیا ہے، مزید آپریشن جاری ہے۔
دریائے ستلج میں کشتی ڈوبنے سے جاں بحق افراد کی تعداد 4 ہو گئی ، 8 لاپتہ
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز اور خبر رساں ادارے دی گارڈین کے مطابق افسوسناک حادثہ اٹلی کے جزیرے لیمپیڈوسا میں پیش آیا ہے۔
اٹلی کے کوسٹ گارڈ حکام نے اس ضمن میں بتایا ہے کہ جنوبی جزیرے لیمپیڈوسا سے دو نعشیں برآمد کی گئی ہیں، 57 افراد کو بچا لیا گیا ہے لیکن 30 سے زائد افراد تاحال لاپتہ ہیں۔
اس حوالے سے میڈیا نے بتایا ہے کہ زندہ بچ جانے والوں کا کہنا ہے کہ تارکین وطن کی دو کشتیاں تیونس کے مہاجرین کو لے کر بندرگاہ سے روانہ ہوئی تھیں اور یورپ جاتے ہوئے ڈوب گئیں۔
حکام نے ابتدائی تفتیش کے بعد کہا ہے کہ ایک کشتی میں 48 جب کہ دوسری میں 42 افراد سوار تھے لیکن یہ حتمی تعداد ہرگز نہیں ہے اور اس وقت وہ صرف زندہ بچ جانے والوں کی درست تعداد ہی بتا سکتے ہیں۔
یونان/ لیبیا کشتی حادثہ، انسانی اسمگلنگ میں ملوث گروہ کا اہم سرغنہ گرفتار
میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ چند دنوں میں دو ہزار سے زیادہ لوگ لامپیڈوسا پہنچے ہیں جہاں تیز ہواؤں نے جزیرے کے ارد گرد کی صورتحال کو مزید گھمبیر بنا دیا ہے۔ جمعہ سے تقریباً 20 تارکین وطن ایک چٹان پر پھنس گئے ہیں جہاں ان کی کشتی لیمپیڈوسا پہنچنے پر چٹانوں سے ٹکرا گئی۔
آج این جی او گروپ اوپن آرمز نے سوشل میڈیا ’ایکس‘ (ٹوئٹر) پر لکھا ہے کہ دو دن سے زیادہ سمندر میں کشتی رانی کے بعد بالآخر 195 افراد کو بچایا گیا ہے سمندری تارکین وطن کو جنوبی اطالوی بندرگاہ برندیسی میں اتارنا شروع کر دیا ہے۔
میڈیا کے مطابق اٹلی کو سمندری نقل مکانی میں تیزی سے اضافہ کا سامنا ہے جہاں اس سال تقریباً 92 ہزار آمد ریکارڈ کی گئی ہے۔
یونان کشتی حادثہ: معجزانہ طور پر محفوظ رہنے والے پاکستانی نے آنکھوں دیکھا حال بتا دیا
وزارت داخلہ کے اعداد و شمار کے مطابق 2022 میں اسی عرصے میں یہ تعداد 4 لاکھ 26 ہزار سے زیادہ تھی۔