موجودہ حکومت کے وزرا اور مشیروں کےغیر ملکی دوروں پر اخراجات پچھلی حکومت سے زیادہ نکلے

plane

موجودہ حکومت کے وزیروں اور مشیروں نے بیرون ملک دوروں پرپچھلی حکومت کے مقابلے میں 150 فیصد زیادہ رقم خرچ کرڈالی۔

سرکاری دستاویزات کے مطابق موجودہ حکومت کے وزیروں اورمشیروں کے 25 بیرون ملک دوروں پر ساڑھے 8 کروڑ روپے اخراجات  آئے۔

پچھلی حکومت کے کابینہ ممبران کے 2020-21 میں 22 بین الااقوامی دوروں پر ساڑھے 3 کروڑ روپے خرچ  ہوئے۔

ہم انوسٹی گیشن ٹیم نے 2020 سے 2022 تک وفاقی کابنیہ کے ممبران کے بیرون ملک دوروں کی تفصیلات حاصل کر لیں۔

ہم انویسٹی گیشن ٹیم کی تحقیقات کے مطابق موجودہ وفاقی وزیر صحت قادر پٹیل کے بین الاقوامی دوروں پراب تک ایک کروڑ تیس لاکھ روپے خرچ ہو چکے ہیں۔

وفاقی کابینہ کے پچھلے تین سال کے دوروں پر مجموعی طور12 کروڑ روپے زائد خرچ ہوئے۔

وفاقی وزیرتجارت نوید قمر کے بیرونی دوروں پر 65 لاکھ روپے سے زائد خرچ  ہوئے،وفاقی وزیرماحولیات شیری رحمان کے دوروں پر55 لاکھ روپے خرچ ہوئے۔

سابق وفاقی وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے 45 لاکھ جبکہ وزیرمملکت عائشہ غوث نے بیرونی دوروں پر 41 لاکھ روپے خرچ کیے۔

سابق مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد نے بیرونی دوروں پر 40 لاکھ روپے سے زائد خرچ کیے۔

وفاقی وزیر مصدق ملک اپنے بیرونی دوروں پر45 لاکھ خرچ کرچکے ہیں۔

مشیران کے بیرونی ملک دوروں پر مجموعی 1 کروڑ 21 لاکھ روپے سے زائد خرچ ہوئے۔

وزیراعظم کے معاونین نے بیرونی ملک دوروں پر مجموعی 88 لاکھ خرچ کئے۔

سابق وفاقی وزیر قانون و انصاف فروغ نسیم نے 30 لاکھ اور عبدالحفیظ شیخ نے 25 لاکھ خرچ کیے۔

ثانیہ نشتر نے 22 لاکھ اور شوکت ترین نے بیرونی دوروں پر 18 لاکھ سے زائد خرچ کیے۔

زبیدہ جلال کے 20 لاکھ ،نورالحق قادری نے 15 لاکھ زلفی بخاری نے 15 لاکھ،پرویز خٹک 14 لاکھ، حماد اظہرنے13لاکھ اور علی زیدی نے 12 لاکھ بین الاقوامی دوروں پر خرچ ہوئے۔

 


متعلقہ خبریں