برڈ فلو انسانوں کیلئے بھی خطرناک ہو سکتا ہے، عالمی ادارہ صحت


نیویارک: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے خبردار کیا ہے کہ ایویان انفلوئنزا (برڈ فلو) ممکنہ طور پر انسانوں کے لیے بھی خطرناک ہوسکتا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ڈبلیو ایچ او نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایویان انفلوئنزا وائرس عام طور پر پرندوں میں پھیلتا ہے لیکن ایچ فائیو این ون انفلوئنزا کے بڑھتے کیسز سے خدشہ ہے کہ یہ وائرس انسانوں کو بھی باآسانی متاثر کرسکتا ہے۔

برڈ فلو کے کیسز میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے جس سے عالمی سطح پر پرندوں کی اموات ہو رہی ہیں۔

ایچ فائیو این ون انفلوئنزا پرندوں کے علاوہ دودھ دینے والے جانوروں میں بھی پھیل رہا ہے اور ان جانوروں میں منتقل ہونے کے بعد برڈ فلو نئے وائرس میں تبدیل ہو کر انسانوں کے لیے بھی نقصان دہ ہوسکتا ہے۔

2021 کے بعد سے اب تک 8 انسانوں کے برڈ فلو سے متاثر ہونے کا ریکارڈ موجود ہیں۔

ڈبلیو ایچ او کے مطابق 3 براعظموں سے سمندری اور زمینی دودھ دینے والے جانوروں میں برڈ فلو کی رپورٹس موصول ہوئی ہیں جس میں کتے اور بلیاں بھی شامل ہیں۔ ایسے بھی خطے ہوسکتے ہیں جہاں وائرس موجود ہو لیکن اس کی تشخیص نہ ہوئی ہو۔


متعلقہ خبریں