چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف توشہ خانہ کیس قابل سماعت قرار

توشہ خانہ

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کیخلاف توشہ خانہ کیس قابل سماعت قرار دے دیا۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف توشہ خانہ کیس کی سماعت ہوئی۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل خواجہ حارث عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔

سابق وزیراعظم کی جانب سے آج عدالت میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائرکی گئی جس میں سکیورٹی خدشات کو بنیاد بنایا گیا جبکہ ایک اور درخواست میں چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل گوہرعلی خان نے 10 جولائی تک سماعت ملتوی کرنے کی درخواست دائر کی۔

الیکشن کمیشن کے وکیل سعد حسن نے استثنیٰ کی درخواست پر اعتراض اٹھادیا۔ جبکہ سیشن جج ہمایوں دلاور نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ تین روز میں ایک مرتبہ بھی خواجہ حارث ایڈووکیٹ پیش نہیں ہوئے ، توشہ خانہ کیس میں آپ کے لیے عدالت بہت نرم رویہ رکھ رہی ہے، اتنے نرم رویے کی مثال اور کہیں نہیں ملتی۔

الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز نے کیس قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے پر دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس کا ایک ہفتے میں فیصلہ کرنے کا حکم  جاری کیا ہے، ہائیکورٹ نے سیشن عدالت کو واضح ڈائریکشن دی ہے۔

جج ہمایوں دلاور نے کہاکہ  کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے آپ کو اتنا بڑا ریلیف دیا ہے، سابق وزیراعظم کے وکیل نے کہاکہ ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کو کوئی ریلیف نہیں دیا، ہائیکورٹ نے ہمیں سننے کے لیے آپ کے پاس بھیجا، جلدی میں فیصلہ نا انصافی ہوگی۔

بعدازاں عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف توشہ خانہ کیس قابل سماعت قرار دے دیا۔


ایڈیٹر
ٹیگز :
متعلقہ خبریں