کسی بھی عقیدے کے مقدسات کی توہین قابل قبول نہیں، پوپ فرانسیس


کیتھولک عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسیس نے کہا ہے کہ سویڈن میں پیش آنے والے واقعے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

خبر رساں ادارے عرب نیوز کے مطابق پوپ فرانسیس نے سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعے کی مذمت کی۔ انہوں نے سویڈن میں پیش آنے الے واقعے کو ناقابل قبول گستاخانہ عمل قرار دے دیا۔

پوپ فرانسیس کا کہنا تھا کہ ‘آزادی اظہار کے نام پر کسی بھی عقیدے کے مقدسات کی توہین اور اسکی اجازت دینا قابل قبول نہیں۔ آزادی اظہار کے نام پر کسی بھی عقیدے کی مقدس کتاب کی بے حرمتی قابل مذمت اور کسی بھی عقیدے کے ماننے والوں کی دل آزاری ناقابل برداشت ہے۔’

سویڈن نے پاکستان میں اپنا سفارتخانہ بند کر دیا

عیسائیوں کے روحانی پیشوا نے مزید کہا کہ ‘ہمارا ہدف مذہبی احساس کو تعاون، بھائی چارے اور نیکی کے ٹھوس کاموں میں تبدیل کرنا ہے۔’

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں سویڈن میں پولیس نے شہری کو عید کے دن مرکزی جامع مسجد کے باہر مظاہرے کی اجازت دی تھی۔ مظاہرے کے بعد اس شخص نے قرآن مجید کو نذر آتش کیا اور مسلمانوں کی مقدس کتاب کی بے حرمتی کی۔

اس حوالے سے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کا ہنگامی اجلاس بھی طلب کیا گیا جس میں اسلامی مقدسات کی بے حرمتی روکنے کیلئے ٹھوس اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ ترکیے، مراکش، اُردن اور متحدہ عرب امارات سمیت دیگر مسلم ریاستوں کی طرف سے بھی سوئیڈن میں قرآن مجید کی بے حرمتی کی شدید مذمت کی گئی۔

روسی صدر نے تحفے میں ملنے والے قرآن مجید کو سینے سے لگا لیا، ویڈیو وائرل

دوسری طرف روسی صدر ولادیمیر پوتن کی جانب سے داغستان میں مسجد کے دورے کے دوران تحفے میں دیے گئے قرآن مجید کو سینے سے لگا لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ روس میں قرآن مجید کی بے حرمتی جرم ہے۔ بعض ممالک میں قرآن پاک کی بے حرمتی کو جرم کے طور پر نہیں دیکھا جاتا لیکن روس میں ایسا ہرگز نہیں۔


متعلقہ خبریں