پنجاب، سرکاری اسپتالوں سے ہومیوپیتھک ڈاکٹروں اور حکیموں کی نشستیں ختم کرنیکا فیصلہ

پنجاب، سرکاری اسپتالوں سے ہومیوپیتھک ڈاکٹروں اور حکیموں کی نشستیں ختم کرنیکا فیصلہ

لاہور: صوبہ پنجاب کے سرکاری اسپتالوں میں طویل عرصے سے موجود حکیموں اور ہومیوپیتھک ڈاکٹروں کی نشستیں ختم کی جا رہی ہیں۔

پنجاب، صحت کارڈ پر نجی اسپتالوں میں دل اور گائنی کا مفت علاج بند

اس بات کا انکشاف مؤقر ویب سائٹ نے سرکاری دستاویزات کا حوالہ دیتے ہوئے کیا ہے جس کے تحت صوبے کی نگران کابینہ کی جانب سے منظوری کے بعد اسمبلی میں پیش کیے جانے والے چار مہینوں کے غیر ترقیاتی بجٹ میں سرکاری اسپتالوں میں متبادل طریقہ علاج کے لیے مختص ہومیوپیتھک ڈاکٹروں اور حکیموں کی خالی نشستوں کے لیے بجٹ نہیں رکھا گیا ہے۔

اس حوالے سے کہا گیا ہے کہ دستاویزات کے تحت صوبائی محکمہ صحت نے ان تقرریوں کے خاتمے کی سمری بھی منظور کر لی ہے۔

سرکاری دستاویزات کے تحت صوبہ پنجاب کے پرائمری اینڈ سیکنڈری اسپتالوں میں 300 سے زائد نشستیں حکیموں اور ہومیوپیتھک ڈاکٹروں کے لیے مختص تھیں جن میں سے زیادہ تر خالی ہیں،اور ان پر گزشتہ ایک دیہائی سے بھرتیاں بھی نہیں کی گئی ہیں لیکن اب ان خالی نشستوں کو ختم کرنیکا فیصلہ کیا گیا ہے۔

صحت کارڈ کے تحت 63فیصد نے نجی،37 فیصد مریضوں نے سرکاری اسپتالوں سے علاج کرایا

ویب سائٹ کے مطابق جن نشستوں پر پہلے ہی سے تقرریاں ہیں اور ان پر حکیم و ہومیوپیتھک ڈاکٹرز کام کر بھی رہے ہیں ان کی ریٹائرمنٹ کے بعد وہ آسامیاں بھی مستقل طور پر ختم کر دی جائیں گی۔

صوبائی وزارت صحت کے ترجمان نے اس حوالے سے کہا ہے کہ بجٹ کے درست استعمال کے لیے غیر ضروری اخراجات کے خاتمے پر کام ضرور ہو رہا ہے لیکن کسی کی نوکری ختم نہیں کی جائے گی۔

آئی ایم ایف سے معاہدہ، لمحہ فخریہ یا فکریہ؟ وزیراعظم نے بتا دیا

اردو نیوز کے مطابق صوبائی محکمہ صحت کے ترجمان نے واضح طور پر کہا ہے کہ کسی کو بھی نوکری سے نہیں نکالا جائے گا، نہ ہی کوئی حکومت ایسا کر سکتی ہے البتہ جو نشستیں استعمال نہیں ہو رہی ہیں اور ہر برس اس کے لیے بجٹ رکھنا پڑتا ہے ان کے متعلق کچھ سفارشات ہیں جن کے حتمی نتیجے کی تصدیق بجٹ کی منظوری کے بعد ہی ہو سکے گی۔


متعلقہ خبریں