اسلام آباد: یونان کشتی حادثے میں اب تک کوٹلی سے تعلق رکھنے والے 166 نوجوانوں کے لاپتہ ہونے کی تصدیق ہوگئی ہے۔
یونان کشتی حادثہ، 92 متاثرہ خاندانوں کا ایف آئی اے سے رابطہ
ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) پولیس میر پور خالد محمود چوہان نے کہا ہے کہ یونان کشتی حادثے میں مزید 88 لاپتہ نوجوانوں کے والدین نے رابطہ کیا ہے جب کہ 50 دیگر لاپتہ نوجوانوں کا ڈیٹا علاقائی سطح پرلوگوں کی مدد سے جمع کیا ہے۔
انہوں نے کہا حادثے کے فوری بعد لاپتہ افراد میں سے 28 نوجوانوں کے اہل خانہ نے رابطہ کیا تھا، اب تک کوٹلی کے لاپتہ کل 166 نوجوانوں کی تصدیق ہوئی ہے۔ انہوں نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ یونان میں لاپتہ نوجوانوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
خالد محمود چوہان نے اس خدشے کا بھی اظہار کیا کہ ورثا قانون کے ڈر سے سامنے نہیں آ رہے، لوگوں سے تعاون کی اپیل کی گئی ہے، لاپتہ نوجوانوں کے والدین پولیس کو معلومات فراہم کریں ہم ان کی مدد کریں گے۔ انہوں کہا لاپتہ نوجوانوں میں سے کچھ ابھی یونان کی جیل میں ہیں اور کچھ تفتیش کے مراحل میں ہیں۔
یونان کشتی حادثے میں ملوث ایجنٹ گرفتار، تعلق وزیر آباد سے نکلا
واضح رہے کہ غیر قانونی طریقے سے یورپ جانے کے خواہشمند تارکین وطن کی کشتی 14 جون کو یونان کے ساحل کے قریب حادثے کا شکار ہو کر ڈوب گئی تھی۔
ابتدائی طور پر کشتی ڈوبنے سے 78 افراد ہلاک ہوئے تھے بعد ازاں چار مزید نعشیں ملی تھیں جس کے بعد اموات کی تعداد 82 ہوگئی جب کہ 104 کو بچا لیا گیا تھا جن میں سے 12 کا تعلق پاکستان سے ہے۔
کشتی میں پاکستانی، مصری، شامی اور دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے تقریباً 750 تارکین وطن سوار تھے۔
یونان حادثہ، کشتی میں سوار پاکستانیوں کی تعداد 350 ہے، وزیر داخلہ
وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا تھا کہ کشتی میں سوار پاکستانیوں کی اب تک کی تعداد 350 ہے جب کہ 281 فیملیز نے رابطہ کیا ہے کہ ان کے بچے اس حادثے کا شکار ہو سکتے ہیں۔