گیس و بجلی صوبے لے لیں، وفاق کنگال و بیروزگار ہے، نیب نے 25 سال میں کس کا احتساب کیا؟شاہد خاقان


حیدرآباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ وفاق سے کیا حق مانگنا؟ وہ خود بیروزگار و کنگال ہے، اس کے پاس تو کچھ بھی نہیں ہے۔

پیش کردہ بجٹ پائیدار نہیں، مفتاح اسماعیل

انہوں نے لطیف آباد، حیدرآباد میں ری امیجننگ پاکستان کے زیر اہتمام منعقدہ سیمینار سے بحیثیت مہمان خصوصی  خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں بیٹھ کرحیدرآباد کا اسکول اور اسپتال نہیں چل سکتا، ہر تحصیل میں وفاق کا افسر ہے جو دو سال کام کرتا ہے اور گھر چلا جاتا ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا میں کہتا ہوں گیس اور بجلی آج بھی صوبے لے لیں، آپ کے صوبے میں پولیس کا افسر وفاق کا ہے، آپ کی تحصیل اور ضلع کا سربراہ وفاق کا ہے، خرابی تو اس میں ہے، کبھی پوچھا ہے 25 سال میں نیب نے کس کا احتساب کیا ہے؟

انہوں نے کہا ری امیجننگ پاکستان کا مقصد ملک کے مسائل کا حل نکالنا ہے، ہم اس نظام کا حصہ رہے ہیں اس کی خرابی کو جانتے ہیں، ہم اگر آنکھ بند کرکے اس نظام کا حصہ بن جائیں تو اس سے بڑی نا انصافی کوئی نہیں۔

آئی ایم ایف کی شرط مسترد، بجٹ میں سبسڈی کیلئے رقم مختص

ن لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا جس ملک کے اخراجات کا 55 فیصد حصہ سود میں جائے تو پھر کیا بچے گا؟ آپ وفاق سے مانگ رہے ہیں، وفاق کے پاس تو کچھ بھی نہیں ہے، آج سود کا ایک حصہ بھی اضافی قرضہ لے کر ادا کر رہے ہیں، جو حکومتیں چل رہی ہیں وہ اضافی قرضوں سے چل رہی ہیں۔

سابق وزیراعظم نے کہا میں نے نہ بجٹ دیکھا ہے اور نہ دیکھنا ہے، جب ایم این اے آپ سے ووٹ مانگنے آتا ہے تو آپ کیوں نہیں پوچھتے ہو کہ یہ جو چھ گاڑیاں ساتھ ہیں ان کا پیٹرول کہاں سے آتا ہے؟

انہوں نے استفسار کیا کہ کیا آپ اپنے ایم این اے کا ٹیکس دیکھ سکتے ہو کہ وہ کتنا ادا کرتا ہے؟ انہوں نے متنبہ کرتے ہوئے کہا اگر آپ کا ایم این اے ٹیکس ادا نہیں کرتا تو پھر اس کا ٹیکس آپ ادا کرتے ہیں۔

جماعتیں بنانا سب کا حق ہے، میرا کسی سے کوئی رابطہ نہیں، شاہد خاقان عباسی

شاہد خاقان عباسی نے کہا وفاق کے پاس آج اتنی آمدن بھی نہیں ہے کہ سود ادا کر سکے، جب تک مروج اس فکر اور نظام کو نہیں بدلیں گے کوئی حل نہیں نکلے گا۔ انہوں نے کہا آج تمام پارٹیوں میں 10 آدمیوں کی کابینہ نہیں بنا سکتے ہیں۔


متعلقہ خبریں