ایئرپورٹس کی آؤٹ سورسنگ کا پلان ہے،وزیر خزانہ اسحاق ڈار


وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ترقیاتی بجٹ کے لیے تاریخی رقم رکھی ہے،اس بار بجٹ روایت سے ہٹ کر بنایا ہے۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پوسٹ بجٹ کا مقصد ابہام دور کرناہے ،بجٹ کے بعد ایف بی آر میں 2کمیٹیاں بنائی جاتی ہیں،آج شام تک دونوں کمیٹیاں فائنل کر دیں گے، بجٹ کی منظوری تک کمیٹیاں کام کریں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ایف بی آر چیئرمین مجھ سے اجازت لینے کے بعد کمیٹی تشکیل دیں گے، ایک کمیٹی غلطیاں اور دوسری بزنس معاملات دیکھے گی،قرض کی مد میں بجٹ میں بھی بڑی رقم رکھی جائے گی۔

کس شعبے کے بجٹ میں کتنا اضافہ ہوا؟تفصیلات منظر عام پر

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ایس ڈی پی میں صحت،تعلیم،سوشل سیکٹر،ٹرانسپورٹ کے لئے بجٹ رکھاگیا،وفاقی بجٹ خسارہ 5ہزار 773ارب روپے ہے،انہوں نے کہا کہ پنشن کی مد میں 761ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

پبلک پرائیویٹ سیکٹر کی مدد سے ترقی کا پہیہ چلتارہے گا،ضم اضلاع کے لیے 61بلین روپے رکھے گئے ہیں،انہوں نے بتایا کہ ایف بی آرکے ریونیو کا ہدف 9200ارب روپے رکھا گیا ہے۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کی کلیکشن 12163ارب روپے ہے،حکومتی اخراجات 14ہزار 400ار ب روپے ہیں،ترقیاتی بجٹ کا استعمال اچھا ہوا تو 3اعشاریہ 5فیصد ترقی کا ہدف حاصل ہوگا۔

ایپکا، ٹیچرز، سول سیکرٹریٹ ملازمین نے بجٹ مسترد کر دیا

نان ٹیکس ریونیو کی مد میں 2ہزار 963ارب روپے حاصل ہوں گے،وفاق کے مجموعی اخراجات 14ہزار 463ارب روپے ہیں،آئی ایم ایف نے کہا کہ اگلے سال ساڑھے 3فیصد جی ڈی پی گروتھ ہوگی،ان کا کہنا تھا کہ بجٹ میں الیکشن کے لیے 48ارب روپے مختص کر دیے ہیں۔

آئی ٹی او رسائنس سیکٹر کے لیے 33ارب روپے رکھے گئے ہیں،صوبوں کاترقیاتی بجٹ 1559ارب روپے مختص کیاہے،اگلے سال مہنگائی کی شرح 21فیصد تک رہنے کا امکان ہے،اگلے سال کا خام ریونیو 12ہزار 163ارب روپے ہوگا۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ 50ہزار ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کریں گے،ایس ایم ڈیز کے لئے اسکیم تیار کی جارہی ہے،زرعی قرضوں کا حجم 1800 ارب سے بڑھا کر 2250 ارب کر دیا گیاہے۔

سپریم کورٹ کیلئے 3 ارب 55 کروڑ 50لاکھ روپے کے بجٹ کی تجویز

ہم فوڈ سیکیورٹی ملک بن سکتے ہیں،وزیر خزانہ کاکہنا تھا کہ ہم زرعی انقلاب لانا چاہتے ہیں،ہماری ایکسپورٹ کا 90 فیصد اوورسیز پاکستانی بھیجتے ہیں،اوورسیز کے لیے یہاں پراپرٹی ٹیکس ختم کر دیا گیا ہے۔

وزیر خزانہ کا کہناتھا کہ سستے قرض کی فراہمی کے لیے اسکیم لارہے ہیں،میرے نزدیک معاشی استحکام ہو چکا ہے، نقصان کی صورت میں بیس فیصد حکومت بوجھ برداشت کرے گی۔

اسکور کارڈ 32سے بڑھاکر 40کردیاگیا،اگلے سال ایک لاکھ لیپ ٹا پ اسکیم کے لئے 10ارب رکھے گئے ہیں،ان کا کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے لیے ڈائمنڈ کار ڈ متعارف کرارہے ہیں۔

بجٹ: کیا سستا ہوا کیا مہنگا؟ جانیے

90فیصد برآمد ات کے مساوی رقم بیرون ملک سے پاکستانی بھیجتے ہیں،بی آئی ایس پی کے لیے 450ارب روپے رکھے گئے ہیں،ایگرو بیسڈ کو ایس ایم ایز میں ڈال دیا ہے،بیج پر ٹیکس اور ڈیوٹیز ختم کر دی گئی ہیں۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ انرجی میں بھی انورٹرز اور پینلز پر ٹیکس ڈیوٹی کو مکمل ختم کر دیا ہے،یوریا کی پیداوار بڑھانے اور زرمبادلہ کی بچت کیلئے اقدامات کیے گئے ہیں،سفارتخانوں میں آسان رسائی اور فاسٹ ٹریک امیگریشن بھی شامل ہے،آٹا، گھی، چاول اور دالوں پر ٹارگٹڈ سبسڈی دی جائے گی۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ترسیلات زر بڑھانے کے لیے نئے اقدامات کریں گے، ملک میں 90 فیصدکھلا دودھ بکتا ہے،صرف تجاویز تھی کہ ڈبے کے دودھ پر ٹیکس لگایا جائے۔

سالانہ 24 ہزار ڈالرز آئی ٹی ایکسپورٹرز کو سیلز ٹیکس چھوٹ اور سالانہ 50 ہزار ڈالر بھیجنے والے اوورسیز پاکستانیوں کو مراعات دی جائیں گی۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ایئرپورٹس کی آؤٹ سورسنگ کا پلان ہے،امید ہے جولائی میں آؤٹ سورسنگ کیلئے پہلی بولی کا انعقاد ہوگا، ہم ایک ہزار ارب روپے کی سالانہ سبسڈی نہیں دے سکتے،بجلی سیکٹر میں فیصل آباد اور اسلام آباد کی ریکوری اچھی ہے۔

پاکستان میں 10 ڈسکوز پر بجلی کا ایوریج ریٹ لگانے سے نقصان کم ہو سکتا تھا، ملازمین کو کم سے کم اجرت نہ دینے والوں کیخلاف شکایات سے حکومت کو آگاہ کیا ہے،وزارت داخلہ کے ذریعے شکایات کا ازالہ کیا جائے گا۔

آزاد کشمیر حکومت کے ساتھ بجلی سبسڈی پر اتفاق ہوگیا ہے، وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پیٹرول پر سبسڈی کچھ لوگوں کو ہضم نہیں ہورہی،اس سے بجٹ کا کوئی لینا دینا نہیں۔

ملک کے وقار پر آنچ نہیں آنے دیں گے،تعمیراتی صنعت کو مراعات دی گئی ہیں،40صنعت منسلک ہیں،ملک میں یوریا کی مقامی پیداوار بڑھانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں کو سستے قرض فراہم کریں گے۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ایس ایم ایز کے لیے کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی شروع کریں گے،زراعت کی پیداوار بڑھانے کے اقدامات سے فوڈ سیکیورٹی بڑھے گی، وزیراعظم کے کسان پیکج کے بعدگندم کی پیداوار میں کافی فرق نظر آیا ہے۔


متعلقہ خبریں