مسلم مخالف فلم دی کیرالہ اسٹوری کی ریلیز سے قبل بھارتی ریاست تمل ناڈو میں ہائی الرٹ

دی کیرالہ اسٹوری، جمعیت العلمائے ہند کی درخواست بھارتی سپریم کورٹ میں مسترد

ممبئی: مسلم مخالف متنازع فلم دی کیرالہ اسٹوری کی ریلیز سے قبل بھارتی ریاست تمل ناڈو میں ہائی الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔

دی کیرالہ اسٹوری، جمعیت العلمائے ہند کی درخواست بھارتی سپریم کورٹ میں مسترد

مؤقر بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق حکومتی عہدیدار کا کہنا ہے کہ کچھ گروپوں نے بعض اضلاع میں پولیس تک رسائی حاصل کر کے فلم پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا لیکن حکومت نے وہ تسلیم نہیں کیا۔

بھارت میں حکومت نے کیرالہ میں بھی متنازع فلم پر پابندی عائد نہیں کی لیکن پولیس سمیت دیگر متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ رہنے کا حکم جاری کردیا ہے۔

واضح رہے کہ بھارتی سپریم کورٹ نے گزشتہ روز جمعیت العلمائے ہند کی جانب سے متنازع فلم کی نمائش روکنے کی دائر درخواست رد کردی تھی اور تجویز دی تھی کہ وہ اس سلسلے میں ہائی کورٹ سے رجوع کریں۔

بھارت میں کئی گرجا گھر اور مکان نذرِ آتش، ریاستی میڈیا خاموش

جمعیت العلمائے ہند کی جانب سے بھارتی سپریم کورٹ میں درخواست متنازع فلم کا ٹریلر ریلیز ہونے کے بعد دی گئی تھی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ متنازع فلم نے پوری کمیونٹی کے جذبات کو نہ صرف مجروح کیا ہے بلکہ مسلمانوں کی زندگیوں اور ان کے روزگار کو بھی خطرات سے دوچار کردیا ہے۔

دائر درخواست میں واضح طور پرکہا گیا تھا کہ متنازع فلم کا آغآز اس بات سے کیا گیا ہے کہ کہانی سچے واقعات پر مبنی ہے جب کہ یہ سراسر جھوٹ ہے کہ کیرالہ سے 32 ہزار لڑکیاں داعش میں بھرتی ہونے گئی تھیں جب کہ اقوام متحدہ، یونین ہوم منسٹری، پولیس کے ذرائع اور ماہرین اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ بھارت سے داعش میں بھرتی ہونے والوں کی تعداد صرف 66 تھی اور جو افراد داعش کی حمایت کر رہے تھے وہ بھی 100 سے 200 کے درمیان تھے۔

ہراسانی معاملہ، آئندہ کوئی بھارت کیلئے میڈل نہ لائے، بھارتی ریسلر رو پڑیں

میڈیا رپورٹ کے مطابق کیرالہ کy وزیر اعلیٰ پنارائی وجائن نے سنگھ پری وار اور فلم کے بنانے والوں پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے فرقہ واریت کے زہریلے بیج بوئے ہیں۔

واضح رہے کہ کانگریس کے ایم پی ششی تھرور نے پیر کے روز کہا تھا کہ اگر کوئی یہ ثابت کر دے کہ کیرالہ میں 32 ہزار خواتین سے زبردستی اسلام قبول کروایا گیا تھا تو وہ ایک کروڑ روپے انعام دیں گے۔ انہوں نے اس حوالے سے نہایت برہمی کا بھی اظہار کیا ہے۔

بھارت کے نیشنل ایوارڈ یافتہ سنیماٹوگرافر پی سی سری رام نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ یہ کیا ہے؟ دی کیرالہ سٹوری، کیا یہ مشہور بیہودہ پروپیگنڈہ فلم دی کشمیر فائلز جیسی ہے؟

پی سی سری رام کا تعلق بھارتی ریاست تمل ناڈو سے ہے جہاں سب سے پہلے حکومت نے ہائی الرٹ جاری کیا ہے۔


متعلقہ خبریں