ڈالر کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی


ماہرین کے مطابق آنے والے دنوں میں کم ازکم ایشیا، افریقا اور جنوبی امریکا کے درمیان بین الاقوامی تجارت میں ڈالر کی حکمرانی ختم ہوتی نظر آرہی ہے۔

ذرائع کے مطابق چین اور روس کے درمیان تجارت کا 70 فیصد حجم مقامی کرنسیوں میں ہونے لگا جس کے بعد دنیا بھر میں 30 سے زائد ممالک چین سےیوآن’ میں تجارت کرنے لگے۔

عید کی تعطیلات کے بعد ڈالر کی قیمت میں اضافہ

روسی وزیر خزانہ کا اس حوالے سے ایک فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ چین کے ساتھ باہمی تجارت کو چینی کرنسی ‘یوآن’ اور روسی روبل پر منتقل کر دیا گیا ہے جس کا حجم 70 فیصد ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق 2022 میں روس اور چین کے درمیان باہمی تجارت 190 ارب ڈالر سے زائد رہی جس میں 70 فیصد حصہیوآن’ اور ‘روبل’ میں ہونے والی تجارت کا ہے۔  رواں برس یہ نمبرز 200 ارب ڈالرز سے بھی تجاوز کر جائیں گی۔

تجارت ڈالر کے بجائے مقامی کرنسی میں کرنے کا اعلان

رواں سال مارچ میں برازیل اور چین کے درمیان باہمی تجارت 170 ارب ڈالر سے زائد ریکارڈ کی گئی جس میں مزید اضافہ متوقع ہے۔

ماہرین کے مطابق روس اور برازیل کے علاوہ پاکستان سمیت 30 ممالک بھی چین کے ساتھ اپنی تجارت کو مقامی کرنسی میں شفٹ کر رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں