صاف پانی کیس: شہباز شریف 25 جون کو پھر نیب طلب


لاہور: سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور مسلم لیگ ن کے صدرشہباز شریف، صاف پانی کیس میں پیر کو بھی قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور پیش نہیں ہوئے، نیب نے انہیں ذاتی حیثیت میں 25 جون کو دوبارہ طلب کر لیا ہے۔

شہبازشریف کو صاف پانی کمپنی کے تمام افسران کی تنخواہوں اور دیگر مراعات کا ریکارڈ لے کر پیر کے روز پیش ہونے کی ہدایت کی تھی تاہم خود آنے کے بجائے انہوں نے اپنے نمائندے امیر افضل کو بھیج  دیا جنہوں نے مطلوبہ تفصیلات نیب کو فراہم  کیں۔

اس سے قبل صاف پانی اسکینڈل کی انکوائری میں شہبازشریف کے داماد علی عمران، سابق صوبائی وزیر خزانہ عائشہ غوث اور سابق رکن صوبائی اسمبلی وحید گل کے بیان ریکارڈ ہو چکے ہیں۔

اس کیس میں ناصر قادر بھدل، ڈاکٹر ظہیر الدین، محمد  سلیم اور محمد مسعود اختر پہلے سے گرفتار ہیں، نیب کا الزام ہے کہ ملزموں نے بہاولپور ریجن میں 116 واٹرفلٹریشن پلانٹس مہنگے داموں نصب کیے جس سے قومی خزانے کو نقصان پہنچا ہے۔

اس منصوبے میں ناصر قادر بھدل چیف پروکیورمنٹ آفیسر، ڈاکٹر ظہیرالدین چیف ٹیکنیکل آفیسر، محمد سلیم پروکیورمنٹ و کنٹریکٹ اسپیشلسٹ اور محمد مسعود اختر مینیجنگ ڈائریکٹر کے ایس بی پمپس کے ساتھ کنٹریکٹر کے طور پر منسلک رہے۔


متعلقہ خبریں