سپریم کورٹ اسلام آباد، کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی الیکشن کروائے، فواد چودھری

سپریم کورٹ اسلام آباد، کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی الیکشن کروائے، فواد چودھری

لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے ہیڈ آف میڈیا افیئرز فواد چودھری نے سپریم کورٹ آف پاکستان سے درخواست کی ہے کہ وہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کروائے۔

مقدمہ ایم کیو ایم کا نہیں کراچی ہے، الیکشن سے بھاگ نہیں رہے آپ کو بھگائیں گے، فروغ نسیم

انہوں نے پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب اور دیگر کے ہمراہ ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر بدیاتی انتخابات کا انعقاد نہ ہوا تو ملک گیر احتجاج کریں گے۔

سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب بھی ن لیگ حکومت میں آئی تو ملکی معیشت تباہ ہوئی اور اس کی بنیادی وجہ منی لانڈرنگ اور کرپشن ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری گورنر پنجاب کو موصول ہوگئی ہے، گورنر پنجاب کو چاہیے کہ وہ مزید انتظارکیے بغیر سمری پر دستخط کریں، خیبرپختونخوا اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری تیار کر لی گئی ہے، نگراں حکومت کے لیے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی سے رابطہ کررہے ہیں۔

فواد چودھری نے کہا کہ اسلام آباد میں بلدیاتی الیکشن کرانے کا حکم اسلام آباد ہائیکورٹ نے دیا تھا لیکن وفاقی حکومت نے عدالت کے حکم کو نہیں مانا، پی ڈی ایم میں شامل جماعتیں الیکشن سے اپنا منہ چھپا رہی ہیں، پی ڈی ایم جماعتیں عوام کا سامنا نہیں کرنا چاہتی ہیں۔

الیکشن کمیشن کا بڑا فیصلہ ، بلدیاتی انتخابات 15 جنوری کو ہی ہوں گے

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ سے درخواست ہے کہ اسلام آباد، کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی الیکشن کروائیں، اگر بلدیاتی انتخابات کا انعقاد نہ ہوا تو ملک گیراحتجاج کریں گے۔

ایک سوال پر پی ٹی آئی رہنما فواد چودھری نے کہا کہ پی ٹی آئی چاہتی ہے کہ ہمارے ساتھ بیٹھ کرالیکشن پر بات کریں، ملک کیلئے بھی بہتر یہی ہے کہ ہمارے ساتھ بیٹھیں اورالیکشن پر بات کریں۔

انہوں نے کہا کہ صدر وزیر اعظم کو اعتماد کے ووٹ کا کہہ سکتے ہیں، اعتماد کے ووٹ کا کہنا صدر پاکستان کا آئینی حق ہے، ہم تو چاہتے ہیں کہ نواز شریف واپس وطن آئیں۔

کراچی، حیدر آباد اور دادو میں بلدیاتی انتخابات پھر ملتوی

پی ٹی آئی کے ہیڈ آف میڈیا افیئرز فواد چودھری نے کہا کہ سابق وزیراعظم پر قاتلانہ حملہ ہونا کوئی معمولی بات نہیں ہے، عمران خان پر حملے کی جے آئی ٹی دباؤ کی وجہ سے اپنے ہی بیان سے ہٹ گئی ہے۔


متعلقہ خبریں