سعودی ولی عہد پرنس محمد بن سلمان ملکہ الزبتھ دوم کی موت کے بعد برطانوی شاہی خاندان سے تعزیت کرنے لندن جائیں گے۔
دی گارڈین کی رپورٹ کے مطابق اس بات کی کوئی تصدیق نہیں ہو سکی کہ آیا وہ ویسٹ منسٹر ایبی میں ملکہ کی آخری رسومات میں شرکت کریں گے یا نہیں۔
اکتوبر 2018 میں استنبول میں سعودی قونصل خانے کے اندر واشنگٹن پوسٹ کے کالم نگار جمال خاشقجی کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کی وجہ سے برطانیہ نے سعودی شہزادے کے قریبی لوگوں پر کئی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔ 2018 میں خاشقجی کی موت کے بعد یہ پہلا موقع ہو گا جب سعودی ولی عہد برطانیہ کا دورہ کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ملکہ برطانیہ کی وفات پر پاکستان میں یوم سوگ ، پرچم سر نگوں
تاہم انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سعودی ولی عہد کا لندن میں ہونا ملکہ کی آخری رسومات میں خلل پیدا کر سکتا ہے، کیونکہ برطانوی شہری ان کے خلاف احتجاجی ریلی نکال سکتے ہیں۔
برطانیہ کے شاہی خاندان کے سعودی شاہی خاندان سے قریبی تعلقات رہے ہیں۔ ایم بی ایس نے 2018 میں لندن میں ملکہ سے ملاقات کی۔ کنگ چارلس سوم کئی بار سعودی عرب کا دورہ کر چکے ہیں۔ سعودی عرب مغربی ایشیائی ممالک میں کنگ چارلس سوم کا سب سے زیادہ دورہ کرنے والا ملک ہے۔ 1967 سے اب تک وہ 12 بار سعودی عرب کا دورہ کر چکے ہیں۔
کنگ چارلس سوم کی خیراتی تنظیم نے ریاض میں سیٹلائٹ آپریشن شروع کیا جبکہ بادشاہ نے اسلام میں دلچسپی کی وجہ سے عربی زبان سیکھنے میں بھی دلچسپی پیدا کی۔