الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق جاری کردیا


اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ہدایت کی ہے انتخابی مہم کے دوران عدلیہ اورمسلح افواج کے خلاف منفی پراپگنڈے پرمکمل پابندی ہوگی۔یہ ہدایت ضابطہ اخلاق میں کی گئی ہے جو گزشتہ روزالیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کیا گیا۔

انتخابی مہم کے دوران نظریہ پاکستان اورملکی خود مختاری کے خلاف بیانات، ہتھیاروں کی نمائش، ہوائی فائرنگ اورآتشی ہتھیارکا استعمال غیر قانونی ہوگا۔

الیکشن کمیشن کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق پرتشدد کارروائیاں، عوامی اورسرکاری املاک کو نقصان پہنچانا جرم تصور ہوگا۔ مانیٹرنگ ٹیموں کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پرسزائیں دینے کا اختیار حاصل ہو گا۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات 2018 میں قومی اسمبلی کے امیدواران کے لیے کاغذات نامزدگی کی فیس چار ہزار روپے سے بڑھا کر 30 ہزار کردی ہے۔ صوبائی اسمبلی کے لیے کاغذات نامزدگی فیس دو ہزار سے بڑھا کر 20 ہزار کردی گئی ہے۔

دستیاب اعداد و شمار کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قومی اسمبلی کے امیدواران کے کاغذات نامزدگی کی فیس میں 650 فیصد اضافہ کیا ہے۔  صوبائی اسمبلی کے امیدواران کے کاغذات نامزدگی کی فیس میں 900 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ اس بات کا اعلان الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ ضابطہ اخلاق میں کیا گیا ہے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قومی اسمبلی کی نشست پر حصہ لینے والے امیدواران کو پابند کیا ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ 40 لاکھ روپے خرچ کرسکیں گے۔ صوبائی اسمبلی کے امیدواران کو الیکشن کمیشن نے اجازت دی ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ 20 لاکھ روپے انتخابی مہم پر خرچ کرنے کے مجاز ہوں گے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات 2018 پر 20 ارب روپے سے زائد کے اخراجات کا تخمینہ لگایا ہے۔


متعلقہ خبریں