اسلام آباد: ق لیگ کے مرکزی جنرل سیکریٹری اور وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ نے انکشاف کیا ہے کہ چودھری شجاعت نے پرویز الہٰی کو کہا تھا، میرے وزیر اعلیٰ بنو عمران کے نہیں، ہم چوچے کا کے نہیں کہ باتوں میں آجائیں۔
ہم نیوز کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پارٹی سربراہ اور سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین کے ہمراہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے پوچھے جانے والے سوال کے جواب میں استفسار کیا کہ چودھری شجاعت اور چودھری پرویز الہٰی سے منجھا ہوا سیاست دان کون ہے؟ یہ لوگ ہوش کے ناخن لیں اور خاندان کو مذاق نہ بنائیں۔
پریس کانفرنس کے دوران جب ایک صحافی نے پوچھا کہ کیا ن لیگ اور ق لیگ ایک ہو سکتی ہے؟ تو انہوں نے کہا کہ اس پر جواب دینا قبل از وقت ہو گا۔
طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ ہم نے پہلے سے فیصلہ کر لیا تھا عمران خان کو ووٹ نہیں دیں گے، چودھری شجاعت نے مجھے سب سے پہلے کہا عمران خان کی کابینہ سے استعفیٰ دے دو تو میں نے جواب میں کہا پہلے بھی عمران خان کو میں نے ووٹ نہیں دیا، ہم کسی پر الزامات نہیں لگانا چاہتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ زرداری صاحب اپنی زبان کے پکے ہیں، زرداری صاحب جو کہتے ہیں وہ کر کے دکھاتے ہیں، چودھری شجاعت نالائق عمران خان کا ساتھ نہ دینے پر قصور وار ہیں، ق لیگ کے تمام اقدامات کا فائدہ تو پرویز الہٰی کو تھا۔
عمران خان سے اتحاد کی خبر سن کر چودھری شجاعت پھوٹ پھوٹ کر روئے، طارق بشیر چیمہ
ہم نیوز کے مطابق وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چودھری شجاعت نے سوائے تین مہینے کی وزیراعظم شپ کے کون سا عہدہ لیا ہے؟ پی ٹی آئی پرویز الہٰی کو تا حیات وزیر اعلیٰ بنا دے، ہم عمران خان کو ووٹ نہیں دیں گے۔