لاہور: مسلم لیگ ن کے رہنما کیپٹن ریٹائرد محمد صفدر پر 2 عدالتون میں فرد جرم عائد کر دی گئی۔
ضلع کچہری لاہور میں اشتعال انگیز تقریر سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے کیپٹن (ر) محمد صفدر پر فرد جرم عائد کر دی تاہم کیپٹن (ر) محمد صفدر نے صحت جرم سے انکار کر دیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نے اشتعال انگیز تقریر سے متعلق کیس میں 10 جولائی کو گواہوں کو طلب کر لیا۔ اس کیس میں کیپٹن (ر) محمد صفدر پر تھانہ اسلام پورہ میں انتشار انگریز تقاریر کا مقدمہ درج ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ، قیدیوں کی حاضری ویڈیو لنک کے ذریعے لگانے کا حکم
دوسری جانب گوجرانوالہ کی مقامی عدالت میں اشتعال انگیز اور دھمکی آمیز تقاریر سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ کیپٹن (ر) محمد صفدرعدالت میں پیش ہوئے۔ یہاں بھی عدالت نے کیپٹن (ر) محمد صفدر اور رکن صوبائی اسمبلی عمران خالد پر فرد جرم عائد کر دی تاہم ملزمان نے صحت جرم سے انکار کر دیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نے 20 جون کو کیس کے گواہان اور استغاثہ کو طلب کر لیا جبکہ کار سرکار میں مداخلت کے مقدمے میں ملزمان کو 29 جون کو طلب کر لیا گیا۔ کیپٹن (ر) محمد صفدر اور وفاقی وزیر خرم دستگیر کو آئندہ خاصری سے استثنیٰ مل گیا۔
واضح رہے کہ 2020 میں مسلم لیگ ن کے رہنما کیپٹن (ر) محمد صفدر کے خلاف تھانہ سیٹلائٹ ٹاؤن میں ایس ایچ او کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، بغاوت کے مقدمے میں ن لیگ کے ایم پی اے عمران خالد بٹ کو بھی نامزد کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: قوم فاقوں سے مر رہی ہے لیکن حکمراں مراعات میں کمی کو تیار نہیں، سراج الحق
عدالت میں پیشی کے موقع پر کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر نے کہا کہ ہمیشہ عدالتوں میں پیش ہوئے ہیں اور عدالت کا حکم قبول کریں گے۔ وزیر اعظم ملک کو بحران سے نکال رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب سے شہباز شریف آئے ہیں کسی پر کوئی مقدمہ نہیں بنا لیکن اداروں کے خلاف بیان بازی پر عمران خان پر مقدمہ بننا چاہیے۔