مریم نواز کی رانا ثنا اللہ کی رہائش گاہ آمد: سیاسی مشاورت، کھانا بھی کھایا

مریم نواز کی رانا ثنا اللہ کی رہائش گاہ آمد: سیاسی مشاورت، کھانا بھی کھایا

اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر مشاورت کی ہے۔

اسٹیبلشمنٹ نے درست فیصلے نہ کیے تو فوج تباہ ہو جائیگی، پاکستان کے تین ٹکڑے ہوں گے، عمران خان

ہم نیوز نے انتہائی ذمہ دار ذرائع سے بتایا ہے کہ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز احتساب عدالت میں پیشی کے بعد ن لیگ کے مرکزی رہنما رانا ثنا اللہ کی رہائش گاہ پہنچیں جہاں انہوں نے سیاسی صورتحال پر مشاورت کی۔

ذمہ دار ذرائع کے مطابق مریم نواز نے دوپہر کا کھانا بھی وفاقی وزیر داخلہ کی رہائش گاہ پہ کھایا اور گھر میں موجود خاندان کے دیگر افراد سے بھی ملاقات کی۔

عمران نیازی عوامی عہدے کے لیے نااہل ہیں، پاکستان تقسیم کی بات کرنے کی جرات نہ کریں، وزیر اعظم

واضح رہے کہ ن لیگ کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے صبح ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملک کے نہیں بلکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 300 ٹکڑے ہونے چاہئیں، عمران خان کا کوئی مینڈیٹ تھا ہی نہیں بلکہ وہ انہوں نے چھینا تھا اور عمران خان اقتدار کے ابتدائی دنوں میں ہی ناکام ہو گئے تھے۔

انہوں ںے عمران خان کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت سے اپیل ہے کہ وہ دماغی اور نفسیاتی ماہرین پر مشتمل بورڈ بنائے کیونکہ عمران خان کا نفسیاتی معائنہ ضروری ہو گیا ہے، وہ اقتدار کے لیے ہوش کھو بیٹھے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان اقتدار ملنے کے 30 دن بعد ہی بے نقاب ہو گئے تھے، وہ اپنی ناکامی کا ملبہ ملک پر ڈالنے کو تیار ہیں۔

عمران خان کے بیان کو سمجھنے میں وقت لگے گا، سینیٹر شبلی فراز

مریم نواز نے استفسار کیا تھا کہ کیا یہ گولڈ اسمتھ یا اسرائیل کا ایجنڈا ہے؟ پہلے کشمیر سے متعلق عمران خان کا بیان آیا تھا اور اب عمران خان پاکستان کے 3 ٹکڑوں کا کہہ رہے ہیں۔ ملک کے 3 ٹکڑوں کے خواب دیکھنے والی جماعت کے 300 ٹکڑے ہونے چاہئیں، عمران خان نے ایٹمی پروگرام کو ڈی نیو کلیئرائز کرنے کی بات کی، ان کا اقتدار چلا گیا تو وہ ایٹمی پروگرام سے متعلق ایسی باتیں کرنے لگے ہیں۔

انہوں نے کہا تھا کہ عمران خان کا بیان قابل مذمت ہے، نواز شریف تین بار اقتدار سے نکالے گئے اور دو مرتبہ جلا وطنی برداشت کی، نواز شریف کو عمر قید کی سزائیں سنائی گئیں اور ان کے ہاتھ جہاز کی سیٹ سے باندھے گئے، نواز شریف کی بیٹی کو ان کے سامنے گرفتار کیا گیا لیکن نواز شریف کی ہر بار آواز آئی پاکستان زندہ باد۔

خیبر پختونخوا میں آزادی کی تحریک کی تیاری کر رہا ہوں، عمران خان

مریم نواز نے کہا تھا کہ پیپلز پارٹی پر بھی مشکلات آئیں لیکن آواز آئی پاکستان کھپے، کبھی کسی سیاسی جماعت نے ملک کے 3 ٹکڑے ہونے کا بیان نہیں دیا لیکن آپ کی سیاست یہ ہے کہ آپ کا اقتدار نہ ہو تو پاکستان کے 3 ٹکڑے ہوجائیں، ابھی تو عمران خان کو ہاتھ ہی نہیں لگے اور ان کو کسی نے کچھ کہا ہی نہیں۔ جو خود کو سیاسی لیڈر کہتے تھے آج ضمانتی ہوگئے ہیں۔

ن لیگ کی مرکزی نائب صدر کا مؤقف تھا کہ لیڈر ملک و قوم کو توڑنے کی باتیں نہیں کرتے بلکہ جوڑتے ہیں لیکن عمران خان نے ایٹمی پروگرام کو رول بیک کرنے کی بات کی، جب بھٹو نے ایٹمی پروگرام کا خواب دیکھا تھا تب عمران باہر عیاشی کر رہے تھے اور جب نواز شریف نے ایٹمی دھماکے کیے تب بھی عمران خان باہر عیاشی کر رہے تھے، پاکستان کو اٹامک ملک بنانے کے لیے نواز شریف نے قربانیاں دیں۔

عمران خان کی 25 جون تک راہداری ضمانت منظور

ہم نیوز کے مطابق مریم نواز نے استفسار کیا تھا کہ پاکستان کو اپنی نالائقی کی وجہ سے پوری دنیا سے لڑا دینا صحیح فیصلہ ہے ؟ ہم نے بھی فوج پر تنقید کی تھی لیکن ہم نے مثبت تنقید کی، جب سپہ سالار آپ کے ساتھ کھڑے تھے تو وہ عظیم تھے لیکن جب سپہ سالار الگ ہوئے تو وہ میر صادق اور میر جعفر ہو گئے۔ عمران خان نے آئین توڑا تھا، اس کی جزا میں ہار ڈالنا نہیں بنتا۔


متعلقہ خبریں