لاہور: پنجاب پولیس نے فرض شناسی کا ثبوت دیتے ہوئے شہری کی درخواست پر کارروائی شروع کی تو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’ ٹوئٹر‘ کے ایک صارف نے اسے لمحہ فکریہ قرار دے دیا۔
لاہور پولیس نے ’ٹریول آئی‘ کے نام سے نیا سافٹ ویئر متعارف کرادیا
ہم نیوز نے اس ضمن میں بتایا ہے کہ شہری محمد اقبال ولد تاج محمد قصور پورہ راوی روڈ لاہور کے رہائشی نے تھانہ شفیق آباد میں درخواست جمع کرائی کہ نامعلوم چور ان کے گھر میں گھس کر بائیں پاؤں کا ایک جوتا چرا کر لے گیا ہے۔
تھانے میں جمع کرائی جانے والی درخواست کے تحت درخواست گزار کو یہ علم اس وقت ہوا جب وہ 30 مئی 2022 کی شب ایک بجے اٹھے۔
درخواست میں پولیس سے گزارش کی گئی ہے کہ چور کے خلاف سخت زیادتی کی کارروائی کی جائے اور 200 روپے مالیت کا چوری شدہ جوتا برآمد کرایا جائے۔
لاہور پولیس نے فرض شناسی کا ثبوت دیتے ہوئے مقدمہ درج کر کے جمع کرائی جانے والی درخواست کے مطابق تفتیش متعلقہ انوسٹی گیشن ونگ کے سپرد کردی ہے۔
لاہور پولیس نے رشوت خوری کا نیا طریقہ ڈھونڈ لیا
موصوف لاہور شفیق آباد کے ہیں،رات ایک بجے اٹھنے پر ان کا ایک جوتا گھر سے غائب ہوا ہے جس کی رپورٹ تھانے میں درج کر دی گئی اور پولیس نے چور کی تالاش بھی شروع کر دی گئی. لمحہ فکریہ pic.twitter.com/KO1hZuoXVX
— Syed Azmat Ali Shah (@syedazmatjmc) June 1, 2022
پولیس کی اس کارروائی پر ٹوئٹر صارف سید عظمت علی شاہ نے لکھا ہے کہ درخواست گزار لاہور، شفیق آباد کے ہیں، رات ایک بجے اٹھنے پر ان کا ایک جوتا گھر سے غائب ہوا ہے جس کی رپورٹ تھانے میں درج کر دی گئی۔
کیا لاہور پولیس مسروقہ موٹرسائیکلز فروخت کررہی ہے؟
سید عظمت علی شاہ کے مطابق چور کی تلاش بھی شروع کر دی گئی ہے جو لمحہ فکریہ ہے۔