حکومت نے سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل نہیں کیا، اسد عمر


اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ حکومت نے سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل نہیں کیا اور ہمارے کارکنوں پر تشدد اور گرفتاریاں کی گئیں۔

سابق وفاقی وزیر اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد عمر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ لانگ مارچ سے متعلق سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے جبکہ وزیر خزانہ نے روس سے تیل کی خریداری نہ کرنے کی وجہ بتا دی۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کی گئی اور ہمارے ہزاروں کارکنوں پر شیلنگ اور تشدد کیا گیا۔ مارچ کو ناکام بنانے کے لیے حکومت نے ہر حربہ استعمال کیا۔ 25 مئی کو لوگوں کی پراپرٹیوں کو نقصان پہنچایا گیا۔

اسد عمر نے کہا کہ کراچی میں خواتین، بچوں اور شہریوں پر آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی۔ شیریں مزاری، کنول شوذب، یاسمین راشد، قاسم سوری اور سیف اللہ کو روکا گیا۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان اور وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کو غیر قانونی طور پر روکا گیا۔ آزادی مارچ سے 2 روز قبل پکڑ دھکڑ شروع ہوئی اور مارچ سے پہلے پی ٹی آئی کے ہزاروں کارکنوں کوگرفتار کیا گیا۔ یاسمین راشد کو بھی حراست میں لیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ کے شرکا کو روکنے والے کون تھے؟ یہ ماڈل ٹاون کے مجرم تھے۔ پولیس اہلکار کارکنان کے گھروں کی دیواریں پھلانگ کر داخل ہوئے اور ہمارے کارکنان کے گھروں کی خواتین کو ہراساں کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت الیکشن شیڈول کا اعلان کرے ہم بات چیت کیلئے تیار ہیں، فواد چودھری

رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل نہیں ہوا اور عمران خان جتھے نہیں بھجواتے کہ عدالت پر جا کر حملہ کرو۔ ن لیگ کے حوالے سے عابد باکسر کا بیان سب کے سامنے ہے۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان دنیا میں امن کے خواہاں ہیں اور پی ٹی آئی نے کسی آرمی چیف کو جہاز پر بٹھا کر باہر بھیجنے کی کوشش نہیں کی اور نہ ہی تحریک انصاف نے کبھی تشدد کا راستہ اپنایا۔ آج عمران خان کا آئندہ کے لانگ مارچ سے متعلق بیان سامنے آجائے گا۔


متعلقہ خبریں