اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان آج رات قوم سے خطاب کریں گے جبکہ کابینہ اور پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بھی آج طلب کیا گیا ہے۔
ہم نیوز کے مطابق وزیر اعظم عمران خان آج رات قوم سے اہم خطاب کریں گے۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ میں ہمیشہ پاکستان کے لیے لڑا ہوں اور آخری گیند تک لڑتا رہوں گا۔
I have called a cabinet mtg tomorrow as well as our parl party mtg; & tomorrow evening I will address the nation. My message to our nation is I have always & will continue to fight for Pak till the last ball.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) April 7, 2022
وزیر اعظم کی زیر صدارت آج وفاقی کابینہ اور پارلیمانی پارٹی کا بھی اجلاس طلب کیا گیا ہے جس میں آئندہ کی حکمت عملی اور موجودہ صورتحال پر غور کیا جائے گا۔
سپریم کورٹ نے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسترد کرنے کی ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کالعدم قرار دی گئی ہے۔
عدالت نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر 9 اپریل کو ووٹنگ کرانے کا حکم دے دیا،تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس نئے وزیراعظم کے انتخاب تک ملتوی نہیں کیا جائیگا۔
یہ بھی پڑھیں: اصلاحات کیلئے تمام پارٹیوں سے رجوع کریں گے، انتقام کا لفظ ڈکشنری میں نہیں: شہباز شریف
چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ نے متفقہ فیصلہ سنایا اور 8 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ آئین کے منافی ہے،تحریک عدم اعتماد زیرالتوا رہے گی،صدر ،وزیراعظم اور اسپیکر کے احکامات سپریم کورٹ کے فیصلے سے مشروط ہوں گے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ قومی اسمبلی توڑنا بھی خلاف قانون تھا،قومی اسمبلی پرانی پوزیشن پر بحال ہوگی جبکہ وزیراعظم عمران خان اور وفاقی کابینہ بھی بحال رہے گی۔
عدالت نے قومی اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کرنا بھی غیرآئینی قرار دیتے ہوئے حکم دیا کہ 9اپریل کو دن ساڑھے 10 بجے قومی اسمبلی کا اجلاس بلایا جائے،قومی اسمبلی اجلاس میں ارکان عدم اعتماد پر ووٹ کا سٹ کرسکیں گے، تحریک عدم اعتماد منظور ہو جاتی ہے تو اسمبلی نئے وزیر اعظم کا انتخاب کرے۔
عدالت نے متقفہ فیصلے میں کہا کہ کسی ممبر کو ووٹ کاسٹ کرنے سے روکا نہیں جائے گا، تحریک عدم اعتماد ناکام ہو تو حکومت اپنے امور انجام دیتی رہے۔
عدالت عظمیٰ نے نگران حکومت کے قیام کیلئے تمام اقدامات کو بھی کالعدم قرار دے دیا، آرٹیکل 63 کے نفاذپر عدالتی فیصلہ اثر انداز نہیں ہوگا۔