عمران اور اس کے ایم این ایز کی سوشل میڈیا مہم کا آئی ایس پی آر یا اعلیٰ عدلیہ نوٹس لیں: بلاول


اسلام آباد: چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ جیتنے والا کپتان کبھی نہیں بھاگتا لیکن بزدل کپتان عدم اعتماد کے ووٹ سے بھاگ رہا ہے، عمران خان نے اپنے اسپیکر سے آئین کی خلاف ورزی کرائی، اسپیکر قومی اسمبلی نے آج 14 دن گزرنے کے باوجود سیشن نہیں بلایا حالانکہ آئین کہتا ہے کہ 14 دن کے اندر اجلاس بلوانا ہے۔

عمران خان کو وہی نکالیں گے جنہوں نے منتخب کیا تھا، اسپیکر جانبدار بن گئے: شاہد خاقان

ہم نیوز کے مطابق پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ عمران خان کو پہلے دن سے اپنی شکست نظر آرہی ہے، جب شہید بی بی کے خلاف عدم اعتماد پیش ہوئی تو ساتویں روز ووٹنگ کرائی گئی تھی، عمران خان پہلے دن سے یہ کوشش کر رہے ہیں کہ وہ اس عمل سے بھاگ جائیں لیکن ہم کپتان کو ملک کی قسمت کے ساتھ نہیں کھیلنے دیں گے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان نے آئین توڑا ہے، اسپیکر قومی اسمبلی نے آئین پاکستان پر عمل نہیں کیا، چیف جسٹس پاکستان نے کل کے لیے سیاسی جماعتوں کو نوٹس بھجوائے ہیں، سب نے دیکھا عمران خان نے پارلیمان اور لاجز پر حملہ کیا، منحرف ممبران کو سندھ ہاؤس منتقل کیا گیا تو اس نے پروپیگنڈہ شروع کر دیا، عوام آپ کو ووٹ نہیں ڈالنا چاہتے ہیں۔

انہوں ںے کہا کہ وفاق اور دو صوبوں میں حکومت ہونے کے باوجود ایک ضمنی انتخاب نہیں جیت سکے، عوام آپ کی معاشی پالیسی سے نفرت کرتے ہیں اورعوام ہر اس شخص سے نفرت کرتے ہیں جو تین سال سے آپ کے سہولت کار بنے ہوئے تھے، تاریخ میں لکھا جائے گا کہ کون سا ممبر آئین اور عوام کے ساتھ کھڑا تھا اور یہ بھی لکھا جائے گا کہ کون سا شخص اس کٹھ پتلی اور سلیکٹڈ کے ساتھ کھڑا تھا۔

چیئرمین پی پی نے کہا کہ حکومت کے اب آخری دن شروع ہوچکے ہیں، اب آپ کو ہر چیز کا حساب دینا ہوگا، اب آپ کو اپنی کرپشن اور معاشی پالیسی کا حساب دینا پڑیگا،آپ کے پاس ہر ادارہ تھا 3 سال میں کیوں کسی کے خلاف کرپشن کا ثبوت پیش نہیں کیا؟ ہم آپ کی فارن فنڈنگ کیس کی کرپشن کا حساب مانگ رہے ہیں، کبھی آپ لوگ اسلام کو استعمال کرنے کی کوشش کرتے ہو تو کیا مدینہ کی ریاست اجازت دیتی ہے کہ اس طرح کی زبان استعمال کی جائے؟

بلاول بھٹو نے واضح طور پر کہا کہ یہ مت سمجھیں کہ آپ بھٹو بن سکتے ہیں، نقل کے لیے بھی عقل کی ضرورت ہوتی ہے، آصف زرداری نے سی پیک اور ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبہ شروع کیا، آصف زرداری نے جو کیا عوام کے لیے کیا، ہم اس کے نتائج بھگتنے کے لیے بھی تیار تھے، آپ کا کام ہی یہ تھا کہ سی پیک کو سبوتاژ کرو اور آپ نے یہ کیا، آپ کا کام تھا کشمیر کاز کو سبوتاژ کرنا، آپ کو یہ ٹاسک دیا گیا تھا کہ پاکستان کی خود مختاری کو نقصان پہنچاؤ،آپ کو ٹاسک دیا گیا ہے کہ پاکستان اور یورپ کے تعلقات کو سبوتاژ کرو اور آپ ہر اس عمل کو سبوتاژ کر رہے ہو جس سے ملک کو فائدہ ہو۔

پیسے دیکر، رشوت دیکر اپنی حکومت بچانے پر لعنت بھیجتا ہوں: وزیر اعظم

چیئرمین پی پی نے کہا کہ او آئی سی ممالک سے آنے والے ہمارے مہمان ہیں لیکن یہ تعلقات ہم نے بنائے تھے، اچھا ہے یہ کانفرنس ہو رہی ہے لیکن یہ پاکستان پر نہیں افغانستان پر ہو رہی ہے،یہ کانفرنس طالبان کے لیے بلوائی جا رہی ہے، اگر ہمت ہے تو آؤ اور پارلیمان میں ہمارا مقابلہ کرو۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ اس ملک میں جمہوریت کے لیے جدوجہد کی ہے، اگر اس کو کھیلنے نہیں دیں گے تو یہ کسی کو کھیلنے نہیں دے گا، وزیراعظم نے جلسے میں نیوٹرل کو جانور کہا اور آج تک معافی نہیں مانگی، عمران خان اوراس کے ایم این ایز سوشل میڈیا پر مہم چلا رہے ہیں، اس مہم کا نوٹس لیا جانا چاہیے، چاہے آئی ایس پی آر نوٹس لے یا اعلیٰ عدلیہ۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ اس حکومت کی کوشش ہے کہ آئینی بحران ہو، سندھ ہاؤس پر حملہ وفاق پر حملہ ہے، سندھ ہاؤس پر حملہ کرنے والوں پر دہشت گردی کا مقدمہ درج ہونا چاہیے، ایسے واقعات ہوئے تو یہ بنی گالہ کا تحفظ کیسے کریں گے؟

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نمبر گیم کے لحاظ سے حکومت اپنی اکثریت کھوچکی ہے،
گزشتہ روز حکومت کے ایک اتحادی نے کہا کہ او آئی سی کے بعد ہمارا فیصلہ ہوگا، ہمارے نمبر ز پورے ہیں جس دن بھی یہ اجلاس بلائیں گے ہم انہیں شکست دیں گے، حکومت اپنی اکثریت کھو چکی ہے، اتحادی ان کا ساتھ چھوڑ چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں شک تھا کہ یہ بھاگیں گے لیکن یہ معلوم نہیں تھا کہ یہ آئین توڑیں گے، یہ آئین توڑ کر اجلاس 25 مارچ کو بلوا رہے ہیں، ہمارے نمبر تو پورے ہیں، چاہتے ہیں یہ اجلاس آج بلوا لیں، اسپیکر کے خلاف متحدہ اپوزیشن کا مؤقف لے کر ہی چلا جائے گا، عمران خان مذہب کارڈ کو استعمال کرنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں،
عوام نے ان کی تین سالہ حکومت دیکھی ہے، اس وزیراعظم نے ہر حد پار کی۔

عوام نے عمران مافیا کو مسترد کر دیا ہے، شہباز شریف

ہم نیوز کے مطابق چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  آئین کی پاسداری اور تحفظ سپریم کورٹ کا فرض ہے، ہمارے وکلا سپریم کورٹ میں قانونی و آئینی نکات اٹھائیں گے، یہ جھوٹ ہے کہ اجلاس کے لیے اسلام آباد میں جگہ نہیں ہے۔


متعلقہ خبریں