ٹیکس نادہندہ پاکستانی ڈالر اکاؤنٹس نہیں رکھ سکیں گے، وزیر خزانہ

ڈالر کی قدر میں 1 پیسے کا اضافہ

اسلام آباد: وفاقی وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے اعلان کیا ہےکہ ٹیکس نادہندہ پاکستانی ڈالر اکاؤنٹس نہیں رکھ سکیں گے، ٹیکس نادہندگان  کے لیے جائیداد خریدنے کی حد 40 سے بڑھا کر 50 لاکھ  کردی گئی ہے ۔

انہوں نے یہ بات  قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ قومی اسمبلی نے کثرت رائے سے وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کی جانب سے پیش کیے گئے آئندہ مالی سال کے مالیاتی بل میں ترامیم اورمطالبات زر کی شق وار منظوری دی۔

رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عذرا فضل نے ٹیکس نادہندگان کے ڈالرز اکاؤنٹس کی بندش پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے ترسیلات زر میں کمی آئے گی۔

وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اپنے خطاب میں واضح کیا کہ اس پالیسی کا اطلاق بیرون ملک پاکستانیوں اور ترسیلات زر پر نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ملک سے پاکستان بھیجی جانے والی 99 فیصد ترسیلات زر ایک کروڑ ڈالر سے کم ہوتی ہیں۔

وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ ترمیم شدہ شق کے تحت آئندہ ایک کروڑ سے زائد رقم پاکستان بھیجنے پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو معلومات حاصل کرنے کا اختیار ہوگا۔۔

انہوں نے واضح کیاکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے ڈالر اکاؤنٹ کھولنے کی سہولت ختم نہیں کی گئی ہے لیکن ڈالرز اکاؤنٹس کھولنے سے قبل ایف بی آر سے رجسٹریشن کرانا لازم ہو گا۔

وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ دنیا بھر میں انسداد دہشت گردی قوانین پر سختی سے عمل درآمد ہو رہا ہے۔ پاکستان میں اس نئی پالیسی کا اطلاق بھی اس ضمن میں کیا جارہا ہے۔


معاونت
متعلقہ خبریں