امریکہ: پینٹاگون کی تحقیقاتی رپورٹ، حکومتی دعوؤں کی نفی کر دی

امریکہ: پینٹاگون کی تحقیقاتی رپورٹ، حکومتی دعوؤں کی نفی کر دی

واشنگٹن: امریکہ کے محکمہ دفاع پینٹاگون نے اپنی ہی حکومت کے اس دعوے کی صریحاً نفی کردی ہے کہ مشرق وسطیٰ میں جنگ انتہائی محتاط انداز میں کیے جانے والے بم حملوں سے لڑی گئی۔

ہتھیاروں کی خریداری کا معاہدہ: یو اے ای، امریکہ میں بات چیت معطل

عالمی خبر رساں ایجنسی نے مؤقر امریکی اخبار نیویارک ٹائمز میں شائع ہونے والی پینٹاگون کی ایک تازہ تحقیقاتی رپورٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں کیے جانے والے امریکی فضائی حملوں میں بچوں سمیت ہزاروں عام افراد مارے گئے ہیں۔

پینٹاگون کی تازہ خفیہ دستاویزات میں انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکی فضائی حملوں کے باعث ایک ہزار 300 عام افراد لقمہ اجل بنے ہیں۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق پینٹاگون کی تازہ خفیہ دستاویزات خود امریکی حکومت کے اس دعوے کی نفی کرتی ہیں کہ جنگ میں محتاط بم حملے کیے گئے تھے۔

دستاویزات میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ اس حوالے سے شفافیت اور احتساب کے وعدے بھی پورے نہیں کیے گئے ہیں۔

امریکہ: 28 ہزار افغان باشندوں کی درخواستوں میں سے 100 کی منظوری

امریکی اخبار کی رپورٹ کے مطابق پینٹاگون کی دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ عام شہریوں کی ہلاکت کی تعداد اصل تعداد سے کم بتائی گئی ہے۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق 19 جولائی 2016 میں امریکی سپیشل فروسز کی جانب سے کہا گیا تھا کہ شمالی شام میں داعش کے تین گروپوں پر بمباری کی گئی تھی۔

اس ضمن میں پہلے کہا گیا کہ 85 جنگجو ہلاک ہوئے ہیں مگر بعد میں معلوم ہوا کہ ہلاک ہونے والوں میں 120 کسان اور دیگر دیہی افراد شامل تھے۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسی طرح 2015 میں عراقی شہر رمادی میں ہونے والے حملے کی بابت بتایا گیا کہ ایک شخص کو نامعلوم بھاری چیز گھسیٹ کر لے جاتے ہوئے دیکھ گیا جو بعد میں ایک بچہ نکلا جس نے حملے کے نتیجے میں جان کی بازی ہار دی تھی۔

تیل کی قیمتیں کم کرانے کے لیے امریکہ، چین اور جاپان نے ہاتھ ملا لیا

پینٹاگون کی نئی تحقیقاتی خفیہ رپورٹ میں یہ اعتراف بھی کیا گیا ہے کہ امریکی حملوں میں بچ جانے والے بہت سے شہریوں کو بے یارو مددگار چھوڑ دیا گیا حالانکہ انہیں علاج کی ضرورت تھی۔


متعلقہ خبریں