لندن: برطانوی عدالت نے وکی لیکس کے بانی جولیان اسانج کو امریکہ بھیجنے کی اجازت دے دی۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق برطانیہ کی اپیلیٹ کورٹ نے ماتحت عدالت کے فیصلے کو مسترد کر دیا اور فیصلہ سنایا کہ امریکی یقین دہانی کافی ہے کہ جولیان اسانج کے ساتھ انسانی بنیاد کی سطح پر برتاؤ کیا جائے گا۔
اپیلٹ کورٹ کی جانب سے ماتحت عدالت کے جج کو حکم دیا گیا کہ وہ حوالگی کی درخواست سیکرٹری داخلہ کو بھیج دے جو برطانیہ میں قانون کے نفاذ کے امور کو دیکھتا ہے اور جولیان اسانج کو امریکہ بےدخل کرنے کے حوالے سے حتمی فیصلہ بھی وہی کریں گے۔
واضح رہے کہ اپیلیٹ کورٹ کی جانب سے دیے گئے فیصلے پر اپیل کرنے کا امکان موجود ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہمارا ٹی ٹی پی سے کوئی تعلق نہیں، ترجمان افغان طالبان
رواں برس کے آغاز میں عدالت نے فیصلے میں جولیان اسانج کو امریکہ کے حوالے کرنے کی درخواست مسترد کر دی تھی اور کہا تھا کہ اگر جولیان اسانج کو امریکہ میں سختی کے ساتھ جیل میں رکھا گیا تو وہ خودکشی کر سکتے ہیں۔
امریکہ نے جولیان اسانج پر خفیہ فوجی دستاویزات شائع کرنے پر جاسوسی کا الزام عائد کیا تھا۔