اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے دعویٰ کیا ہے کہ آئندہ تین سے چار ماہ کے دوران قیمتوں میں کمی آجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت بڑھ رہی ہے اور ریونیو میں اضافہ ہورہا ہے۔
پاکستان پیپلزپارٹی کل پورے ملک میں دھرنے دے گی
ہم نیوز کے مطابق پائیدار ترقی سے متعلق منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ ملک میں بجلی کے استعمال میں 13 فیصد اضافہ ہوا ہے جس کا مطلب ہے کہ ملکی معیشت بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کا احساس ہے لیکن عالمی سطح پر قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے ہے۔
انہوں نے کہا کہ انکم ٹیکس میں 32 فیصد اضافہ ہوا ہے جب کہ پیٹرول اور گیس کی قیمتوں میں کمی کے رحجان سے عوام کو معاشی فوائد ملیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ کورونا کے بعد ہماری معیشت نے چار فیصد کی شرح سے ترقی کی۔
شوکت ترین نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہماری بچت انتہائی کم ہے اور امپورٹ و ایکسپورٹ میں بہت زیادہ فرق ہے۔ اس ضمن میں انہوں ںے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہماری برآمدات ملک کی مجموعی پیدوار کا 10 اور درآمدات 25 فیصد ہیں۔
پی ڈی ایم کا 23مارچ کو اسلام آباد میں مہنگائی مارچ کرنے کا اعلان
انہوں نے کہا کہ معیشت کو بہتر اور کرنسی کی قدر میں اضاف کے لیے ڈالرز کی ضرورت پڑتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ برآمدات اور درآمدات میں نمایاں فرق سے کرنٹ اکاونٹ خسارہ زیادہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے ریونیو میں اضافہ کرنا ہے۔
وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ 5 سے 6 فیصد تک کی معاشی شرح ترقی کے لیے محصولات کی مجموعی پیدوار کا 20 فیصد ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ چاہتے ہیں کہ ریونیو میں اضافہ ہو تا کہ قرضے نہ لینا پڑیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ برآمدات بڑھانے کے لیے زرعی شعبے کے ساتھ صنعتی سرگرمیوں کو فروغ دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے خام مال پر ڈیوٹی کی شرح کم کردی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کامیاب پاکستان کے تحت گھروں کی تعمیر اور کاروبار کے لیے قرضے دیے جائیں گے۔
تنخواہ دار طبقے کے لیے مہنگائی ہے، فواد چودھری کا اعتراف
ہم نیوز کے مطابق مشیر خزانہ شوکت ترین نے واضح طور پر کہا کہ ہم لوگوں کو مچھلی پکڑنا سکھائیں گے، مچھلی دیں گے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کے بعد ہماری معیشت نے 4فیصد کی شرح سے ترقی کی ہے۔