وفاق اور سندھ میں تنازع: اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سیاست نہ کرے، وزیراعلیٰ


کراچی: وفاقی حکومت اور حکومت سندھ کے درمیان افسران کے تبادلوں پر نیا تنازع کھڑا ہو گیا ہے۔ صوبائی کابینہ نے وفاق کی سندھ پولیس کے افسران کی تجویز مسترد کردی ہے۔

سندھ:فی من گندم کی قیمت خرید2200روپے مقرر کرنے کا فیصلہ

ہم نیوز کے مطابق سندھ کابینہ کے منعقدہ اجلاس میں کہا گیا کہ پولیس افسران بدستور سندھ میں کام کرتے رہیں گے۔کابینہ اجلاس میں میں کہا گیا کہ سول سروس رولز کے تحت وزیراعظم پی اے ایس اور پی ایس پی افسران کو وزرائے اعلیٰ کی مشاورت سے تعینات کرتا ہے۔

سندھ کابینہ نے اجلاس میں مؤقف اختیار کیا کہ حال ہی میں جن افسران کو سندھ سے ٹرانسفر کیا گیا ہے ان کو روکا جائے اور جن افسران نے سندھ میں رپورٹ کیا ہے ان کو رکھا جائے۔

سندھ کابیینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ وفاق کا جھگڑا حکومت سندھ سے ہے۔

کے فور پراجیکٹ کی ازسر نو منصوبہ بندی،وفاق اور سندھ حکومت آمنے سامنے

انہوں نے کہا کہ افسران کو تنگ نہ کریں، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سیاست نہ کرے اور ڈرامہ بند کرے، لڑنا ہے تو سندھ کابینہ سے لڑیں اور سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اپنا قبلہ درست کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت سندھ حکومت کو کمزور اور گورننس خراب کرنا چاہتی ہے۔

ہم نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ اس صوبے کا کھاتے ہو، اسی صوبے پر پلتے ہو اور پھراسی صوبے کی برائی کرتے ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ ایسا نہ کرو۔

‘‘وفاقی حکومت، سندھ حکومت کو ختم کرنا چاہتی ہے’’

سید مراد علی شاہ نے الزام عائد کیا کہ یہ ہر چیز بلڈوز کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کل تک صوبائی کابینہ کے فیصلے سے متعلق وزیراعظم کو خط لکھ دوں گا۔


متعلقہ خبریں