نئی دہلی: بھارت میں گزشتہ 5 سالوں کے دوران 98 ہزار 450 کسانوں، تاجروں اور عام شہریوں نے خودکشیوں کے ذریعے اپنی زندگیوں کا خاتمہ کیا ہے۔
بھارت: ہریانہ، نماز جمعہ کے 8 اجتماعات پر پابندی عائد
ہم نیوز کے مطابق یہ اعداد و شمار بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ اپنے ایک بیان میں بتائے ہیں۔
Business people or farmers- all victims of GOI’s bad policies.
Repair economy. Save lives. pic.twitter.com/Db8fH6u2cv
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) November 3, 2021
راہول گاندھی کے مطابق گزشتہ پانچ سالوں کے دوران بھارتیوں نے خود کشی کے ذریعے موت کو گلے لگانے کا فیصلہ حکومت کی بدترین معاشی پالیسیوں کی وجہ سے کیا۔
پاکستان کا بھارت کی بلائی گئی کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ
کانگریسی رہنما راہول گاندھی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کسان ہوں، کاروباری افراد ہوں اور یا پھر عام بھارتی شہری، حکومت کی ناقص اور خراب پالیسیوں کی وجہ سے سب ہی دلبرداشتہ ہیں۔
راہول گاندھی نے اعلان کیا ہے کہ وہ برسراقتدار آکر ملکی معیشت کی بہتر سمت متعین کریں گے جو شہریوں کی زندگیوں کو محفوظ رکھنے میں معاون و مددگار ثابت ہو گی۔
ہم نیوز کے مطابق ٹوئٹر پر جاری کردہ اعداد و شمار کے تحت 2016 میں 8 ہزار 573، 2017 میں 7 ہزار 778، 2018 میں 7 ہزار 990 اور 2019 میں 9 ہزار 52 تاجروں نے خودکشیاں کیں۔
بھارت میں خودکشیوں میں ریکارڈ اضافہ
اعداد و شمار کے تحت 2020 میں خودکشیوں کی شرح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا کیونکہ اس دوران 11 ہزار 716 کاروباری شخصیات نے خود کشیاں کیں۔
راہول گاندھی کی جانب سے جاری کیے جانے والے اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران 53 ہزار 341 کسانوں اور عام شہریوں نے بھی خود کشیوں کا راستہ اپنایا۔
بھارت میں سکھوں کے علیحدہ وطن کے قیام کے لیے برطانیہ میں ریفرنڈم
جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سال 2016 میں 11379 کسانوں، 2017 میں 10655 ، 2018 میں 10349، سال 2019 میں 10281 اور سال 2020 میں 10677 کسانوں اور عام شہریوں نے خود کشیاں کیں۔