یہ بلڈنگ بھی فارغ ہو گئی،اسے ڈیٹونیٹرسے گرانے کاحکم دیں گے، چیف جسٹس


 کراچی: چیف جسٹس  گلزار احمد نے تجوری ہائٹس سے متعلق کیس میں ریمارکس دیے ہیں کہ یہ بلڈنگ بھی فارغ ہو گئی۔ ہم اسے ڈیٹونیٹرسے گرانے کاحکم دیں گے۔

سپریم کورٹ  کراچی رجسٹری میں ریلوے اراضی پر تجوری ہائٹس کی تعمیر  سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا ہے کہ ہم فائنڈنگ دے دیں گے یہ بلڈنگ بھی فارغ ہوگی۔ یہ طے ہوچکا ہے کہ عمارت غیر قانونی ہے ، یہ زمین آپ کی نہیں کسی کی بھی ہو۔ دستاویزات میں رد و بدل کیا گیا ہے۔

سپریم کورٹ نے عمارت گرانے سے متعلق تجوری ہائٹس کے  وکیل سے جواب بھی طلب کرلیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ کل تک کلائنٹ سے پوچھ کر بتائیں خود بلڈنگ گرائیں گے یا ہم حکم دیں ؟ یہ نہ ختم ہونے والا سلسلہ ہے اگر اب نہیں رکا تو کبھی نہیں رکے گا ۔

انہوں نے مزید کہا کہ آپ پیسے دے کر ریونیو سے کچھ بھی کراسکتے ہیں ۔ وکیل نے بتایا کہ ابھی پوری بلڈنگ بنی بھی نہیں ہے۔  چیف جسٹس نے  کہا۔ جو بھی اسٹرکچر ہے ہم اسے ڈیٹونیٹرسے گرانے کاحکم دیں گے ۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس میں کہاہے کہ دستاویزات سے آپ ملکیت ثابت نہیں کرسکے ۔آپ کو پاور آف اٹارنی سے ہٹ کر کوئی ترمیم کا اختیار نہیں تھا۔ آپ کو ملکیت منتقل ہی نہیں ہوئی۔آپ ایک پراپرٹی کی جگہ دوسری پراپرٹی کا ایڈریس کیسے لکھ سکتے ہیں ؟

عدالت نے کیس  کی سماعت کے دوران  قرار دیا کہ یہ بات ثابت ہے آپ کے پاس صرف 190 کی سیل ڈیڈ تھی، جب تک 190 کی سیل ڈیڈ منسوخ نہیں ہوتی 188 کی الاٹمنٹ نہیں  ہوسکتی ۔

وکیل نے دفاع کرتے ہوئے جواب دیا کہ ایک جگہ ٹائپو ایرر کی وجہ سے 190 لکھا گیا ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ یہ ٹائپو ایرر نہیں ہے ہر جگہ 190 لکھا ہے یہ بات نہ کریں آپ۔

وکیل نے جواب دیا کہ میں شاید اپنی بات نہیں سمجھا پا رہا ۔ جسٹس قاضی امین نے کہا۔واقعی چیف جسٹس سمیت ہم تین دن سے یہی سمجھنے کی کوشش کررہے ہیں آپ کہنا کیا چاہتے ہیں ؟

دلائل سننے کے بعد عدالت نے  عمارت گرانے سے متعلق جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 29 اکتوبر تک ملتوی کر دی ہے۔ یاد رہے کہ اس سے پہلے سپریم کورٹ کراچی میں قائم نسلہ ٹاور کو غیر قانونی قرار دے کر گرانے کا حکم دے چکی ہے۔


متعلقہ خبریں