موسمیاتی تبدیلی:خطرناک گیسوں کے اخراج کے خلاف اقدامات ناکافی قرار


اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام کے مطابق، کاربن کو کم کرنے کے لیے ملکوں کے منصوبے خطرناک موسمیاتی تبدیلیوں کو روکنے کے لیے  ناکافی ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملکوں کے اقدامات اس صدی میں  بڑھتے ہوئے عالمی  درجہ حرارت کو 1.5 سینٹی گریڈ سے  کم رکھنے میں ناکام رہیں گے۔

رپورٹ میں  کہا گیا ہے کہ عالمی درجہ حرارت میں2.7 سینٹی گریڈ تک اضافے کی  توقع ہے جو دنیا میں انتہائی تباہ کن اثرات مرتب کرے گا ۔

یہ بھی پڑھیں :دم چھوٹی اور چونچ بڑی، موسمیاتی تبدیلیوں سے جانور بھی متاثر

ایمیشن گیپ رپورٹ میں  قومی سطح پر طے شدہ کاربن کا خراج کم کرنے کے منصوبوں  کا جائز لیا گیا ہے ان میں وہ منصوبے شامل ہیں جو 120 ممالک نے اقوام متحدہ میں جمع کرائے ہیں اور انہیں 2030 تک مکمل کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

یونیپ نے وارمنگ گیسوں کو کم کرنے کے دیگر وعدوں کا بھی حساب  کیا ہے جو ابھی تک باضابطہ طور پر جمع نہیں کرائے گئے ہیں۔

رپورٹ میں پتا چلا ہے کہ 2030 میں گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں پچھلے 5سالوں کے مقابلے میں صرف تقریباً 7.5 فیصد کمی آئے گی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ  عالمی درجہ حرارت میں اضافے کو 1.5سینٹی گریڈ تک محدود رکھنے کے ہدف کو حاصل کرنے لیے کاربن کے اخراج میں 55فیصد کمی کرنا ہوگی۔

اس کا مطلب ہے کہ موجودہ منصوبوں کو 7گنا زیادہ بڑھانے  کی ضرورت ہوگی۔ اقوام متحدہ نے امید ظاہر کی ہے  کہ  اگر طویل مدتی اہداف پورے ہو جاتے ہیں تو  درجہ حرارت کو  نمایاں طور پر کم کیا جا سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : موسمیاتی تبدیلیاں: افریقہ کے گلیشیئرز 2 دہائیوں میں غائب ہوجائیں گے

گلاسگو میں ہونےوالی عالمی موسمیاتی کانفرنس سے چند دن پہلے سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نے اس رپورٹ کو ویک اپ کال قرار دیا ہے۔

ایک اور مطالعہ میں بتایا گیا ہے کہ وبائی امراض  اور  لاک ڈاون کے باوجود گرمی بڑھانے والی گیسوں کا اخراج پچھلے سال ایک نئی بلندی پر تھا۔


متعلقہ خبریں