بلوچستان میں سیاسی بحران سنگین صورتحال اختیار کر گیا

ہر طرح سے سیاسی بحران کا سامنا کریں گے، وزیر اعلیٰ بلوچستان

کوئٹہ: بلوچستان کے ناراض ارکان نے وزیر اعلیٰ کیخلاف عدم اعتماد لانے کا اعلان کر دیا۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کے استعفیٰ دینے سے انکار کے بعد 3 وزرا، 2 مشیر اور 4 پارلیمانی سیکرٹریز نے استعفیٰ دے دیا۔ ناراض ارکان نے اپنا استعفیٰ گورنر بلوچستان کو پیش کیے۔

مستعفیٰ ہونے والے ارکان میں وزیر خوراک عبدالرحمان کھیتران، وزیر سماجی بہبود میر اسد بلوچ، وزیر خزانہ ظہور احمد بلیدی، وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے محنت و افرادی قوت محمد خان لہڑی، مشیر برائے ماہی گیری حاجی اکبر آسکانی، پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات بشریٰ رند اور پارلیمانی سیکرٹری معدنیات سکندر عمرانی شامل ہیں۔

بلوچستان کے ناراض ارکان نے عدم اعتماد لانے کا اعلان کر دیا۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان کے مخالف اراکین نے جام کمال کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے 24 گھنٹے کا الٹی میٹم دیا تھا لیکن جام کمال نے وزارت اعلیٰ سے مستعفیٰ ہونے سے انکار کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں زلزلے نے تباہی مچا دی، 20 افراد جاں بحق

گزشتہ روز وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں کابینہ کے 17 ارکان میں سے 11 نے شرکت کی جن میں بلوچستان عوامی پارٹی کے 5، حکومتی اتحاد میں شامل جماعتوں عوامی نیشنل پارٹی اور تحریک انصاف کے 2، 2، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی اور جمہوری وطن پارٹی سے تعلق رکھنے والا ایک ایک رکن شامل تھا۔


متعلقہ خبریں