سی ای او پی سی بی وسیم خان مستعفی


وقار یونس اور مصباح الحق کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو وسیم خان بھی مستعفیٰ ہو گئے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے سی ای او وسیم خان کا استعفیٰ منظور کر لیا۔ چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ وسیم خان نے پی سی بی میں بہتر قیادت کا مظاہرہ کیا۔ کورونا کے دوران وسیم خان کے بہتر فیصلوں سے عالمی اور قومی کرکٹ سرگرمیاں متاثر نہیں ہوئیں۔

چیئرمین پی سی بی نے وسیم خان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

وسیم خان نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ سے وابستگی پر فخر ہے جبکہ ملک میں ٹیسٹ کرکٹ کی بحالی اور پی ایس ایل کے انعقاد پر مطمئن ہوں۔ میرے لیے آگے بڑھنے اور اپنی فیملی سے دوبارہ ملنے کا یہی بہترین وقت ہے۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتا ہوں۔

ذرائع کے مطابق وسیم خان نےاختیارات میں کمی کی وجہ سےاستعفیٰ دیا۔ وسیم خان کی مدت ملازمت فروری2022 میں ختم ہونی تھی۔

 

ذرائع کا کہنا ہے کہ وسیم خان اپنی مدت ملازمت میں توسیع کے خواہشمند تھے اور اختیارات میں کمی بھی استعفے کی ایک وجہ بنی۔

وسیم نے اپنا استعفیٰ چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کو پیش کیا، ان کے استعفے کے بارے میں  بورڈ آف گورنرز نے فیصلہ کیا۔

وسیم خان کے مستعفی ہونے کا معاملہ آج پی سی بی بی کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں اٹھایا گیا۔چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ نے اجلاس کی صدارت کی۔ رمیز راجہ وسیم خان کا استعفیٰ منظور کرنے یا نہ کرنے سے متعلق بی او جی کو آگاہ کیا۔

وسیم احمد خان واروکشائر، سیسیکس اور ڈربی شائر کی طرف سے کاؤئنٹی کرکٹ کھیل چکے ہیں۔ وسیم خان انگلینڈ، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں بھی فرسٹ کلاس کرکٹ کھیل چکے ہیں۔

وہ لیسٹر شائر کے چیف ایگزیکٹو بھی رہ چکے ہیں۔وسیم خان انگلینڈ میں کھیلوں کے بورڈ کا بھی حصہ تھے۔ انگلینڈ کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن یونٹ سیل کا بھی سات سال حصہ رہے۔

چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے کہا کہ وسیم خان کو ان کے بے پناہ تجربے کی بنیاد پر سلیکٹ کیا تھا۔


متعلقہ خبریں