حق بات کہوں گا چاہے کچھ بھی سہنا پڑے، نوازشریف


اسلام آباد: سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ میں حق بات کہوں گا چاہے کچھ بھی سہنا پڑے۔ میں نے جو کہا اس کی تصدیق جنرل پرویز مشرف، جنرل محمود درانی جنرل پاشا اوررحمان ملک بھی کر چکے ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے احتساب عدالت اسلام آباد میں پیشی کے موقع پرذرائع ابلاغ  سے غیر رسمی بات چیت کے دوران انگریزی اخبار میں شائع ہونے والے اپنے انٹرویو کے مخصوص حصے پڑھ کر سنائے اور سوال کیا کہ میں نے ایسا کیا کہا ہے؟ کون سی غلط بات کی ہے؟

انہوں نے کہا کہ غدار کہا نہیں کہلوایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے شخص کو ملک کا غدار کہہ رہے ہیں جس نے ملک کو نیوکلیئر اسٹیٹ بنایا اور دہشت گردی کو ختم کیا۔

جب ان سے کہا گیا کہ ممبی حملوں سے متعلق بھارت کی طرف سے شواہد نہیں دیے جارہےہیں تو نوازشریف نے کہا کہ ہمارے پاس بھی کم شواہد نہیں ہیں، بہت شواہد ہیں۔انہوں نے کلبھوشن کو بھارت کا سپاہی اورجاسوس قرار دیا۔

جنرل (ر) پرویزمشرف کا نام لیے بغیرانہوں نے کہا کہ جو لوگ یہاں سے گئے ان کا مقدمہ کیوں مکمل نہیں کیا گیا؟

اسی دوران ایک صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ نان اسٹیٹ ایکٹرز سے متعلق اپنے بیان پر قائم ہیں؟ تو جواباً مریم نواز نے کہا کہ پھر آپ نے ضرب عضب کن  کے خلاف کیا؟مریم نواز کے جواب دینے پر نوازشریف نے انہیں بولنے سے منع کرتے ہوئے ہدایت کی کہ آپ نہ بولو۔

سابق وزیراعظم نواز شریف نے صحافیوں سے سوال کیا کہ مجھے یہ بتائیں کہ نان اسٹیٹ ایکٹرز گئے یا نہیں؟


متعلقہ خبریں