نائن الیون کے ذمہ داروں کو سزا دینے افغانستان گئے تھے، اس میں کامیاب رہے: بلنکن


امریکی سیکریٹری خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ نائن الیون کے ذمہ داروں کو سزا دینے افغانستان گئے تھے اور امریکا اپنےاہداف حاصل کرنے میں کامیاب رہا ہے۔

کابل میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا 7سال سےافغانستان کے 60 فیصد حصے پر طالبان کا کنٹرول تھا۔بطورادارہ افغان فوج اورافغان حکومت بری طرح ناکام ہوگئیں۔

انہوں نے کہا اشرف غنی کوکابل سے نکلنے میں امریکا نےمددنہیں کی۔ وہ کابل چھوڑنےسے 24گھنٹے پہلےلڑنے کی بات کر رہے تھے۔

انٹونی بلنکن نے کہا طالبان چاہتے ہیں کہ عالمی برادری ان کی حکومت کوتسلیم کرے، طالبان حکومت سے تعلقات کا دارومدار ان کے اقدامات پر ہے۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان کی نئی حکومت میں کون کون شامل؟

امریکی سیکریٹری خارجہ نے کہا طالبان سے مخلوط حکومت،انسانی اورخواتین کےحقوق کاتحفظ چاہتےہیں۔ انہوں ںے کہا کہ پہلی ترجیح طالبان سے ان کےکیے گئے وعدوں پرعملدرآمدکرانا ہے۔

امریکا نے طالبان کی عبوری حکومت پر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ اعلان کردہ ناموں کی فہرست صرف ان افراد پر مشتمل ہے جو طالبان کے رکن یا ان کے قریبی ساتھی ہیں جبکہ کسی خاتون کا نام شامل نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: افغان حکومت کے سربراہ ملا محمد حسن اخوند کون ہیں؟

کابینہ کے کچھ افراد کی وابستگیوں اور ٹریک ریکارڈ کی وجہ سے بھی فکرمند ہیں۔ امید ہے طالبان افغان سرزمین دوسرے ممالک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ طالبان کو ان کی باتوں سے نہیں ان کے اقدامات سے پرکھیں گے۔

خیال رہے کہ طالبان نے افغانستان کی نئی حکومت کا اعلان کر دیا، نئی اسلامی حکومت کےسربراہ محمداحسن اخوند جبکہ ملا عبدالغنی برادر اور ملا عبدالسلام حنفی نائب سربراہ ہوں گے۔

ملا امیر خان متقی وزیر خارجہ ،سراج حقانی وزیر داخلہ جبکہ مولوی محمد یعقوب مجاہد  کو وزیر دفاع مقرر کیا گیا ہے۔

مولوی عبدالحکیم عدالتی امورکودیکھیں گے،ملا ہدایت اللہ وزیر مالیات ، ملاخیر اللہ وزیر اطلاعات  اورقاری دین محمدحنیف قائم مقام وزیرخزانہ ہوں گے۔


متعلقہ خبریں