قومی مزاحمتی محاذ کے سربراہ احمد مسعود کی افغانوں سے ’قومی بغاوت‘ کی اپیل کے چند گھنٹے بعد ہی کابل اور مزار شریف کے متعدد شہری رات کو اپنے گھروں سے نکل آئے۔
بی بی سی فارسی کے مطابق کابل سے سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیوز میں انھیں ’قومی مزاحمتی محاذ زندہ باد‘ کے نعرے لگاتے سنا جا سکتا ہے۔
گذشتہ روز احمد مسعود نے اپنے فیس بک پیج پر ایک آڈیو پیغام میں افغان عوام سے کہا تھا کہ وہ پورے افغانستان میں طالبان کے خلاف ملگ گیر قومی بغاوت شروع کریں۔
انھوں نے یہ بھی کہا کہ پنجشیر اور اندراب وادیوں میں مزاحمت جاری ہے۔
احمد مسعود کی افغانوں سے ’قومی بغاوت‘ کی اپیل پر واشنگٹن میں مقیم افغان برادری نے بھی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
The first diaspora to accept HE @AhmadMassoud01‘s call for a general uprising inside & outside of the country was in Washington DC. We ask all our ppl throughout the globe to peacefully protest against the terrorism and aggression of the Taliban & to become the voice of freedom. pic.twitter.com/BZp4pataQT
— National Resistance Front of Afghanistan (@nrfafg) September 7, 2021
مسعود نے کابل اور مزار شریف میں خواتین کے احتجاج کو اس مزاحمت کی مثالیں قرار دیا تھا۔ انھوں نے افغانستان کے باہر طالبان کے خلاف ہونے والے مظاہروں کی بھی تعریف کی تھی۔
کابل میں حالیہ دنوں میں کئی احتجاجی مظاہرے دیکھنے میں آئے ہیں۔ کچھ افراد نے افغانستان کے پرچم کو اتارنے کرنے کے خلاف احتجاج کیا اور حالیہ دنوں میں خواتین نے بھی مختلف شہروں میں اپنے حقوق کے لیے مظاہرے کیے ہیں۔