نورمقدم قتل کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں چالان پیش کردیا گیا، اسلام آباد ہائیکورٹ نے ملزم ذاکرجعفر کی درخواست ضمانت پر فریقین کو نوٹس جاری کردیئے۔
مرکزی ملزم ظاہر جعفر،اس کے والدین اور دیگر ملزمان کی عدالت میں حاضری لگائی گئی،چالان پیش کرنے پر جوڈیشل مجسٹریٹ شعیب اختر نے کیس کی سماعت کےلئے 8 ستمبرکی تاریخ مقرر کردی۔
پیشی سے قبل ملزمہ عصمت آدم جی میڈیا نمائندگان پر برس پڑیں اور ویڈیو بنانے پرصحافی کا موبائل چھین لیا اوراس سے مطالبہ کہ وہ ویڈیو کو ڈیلیٹ کریں۔
دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نےملزم ذاکر جعفرکی درخواست ضمانت پرسماعت کی،ملزم نے خواجہ حارث ایڈووکیٹ کو اپنا وکیل کرلیا۔ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ سیشن کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر ضمانت پر رہا کیا جائے۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد مدعی شوکت مقدم کو نوٹس جاری کردیا اورآئندہ ہفتے تک پولیس سے ریکارڈ بھی طلب کرلیا گیا۔